حسان خان

لائبریرین
آن گل‌قبای ما چو سوارِ سمند شد
شوری ز خلق رفت که آتش بلند شد
(سید نصیرالدین نصیر)

وہ ہمارا گُل قبا جب زرد رنگی اسپ پر سوار ہوا تو لوگوں کا ایک شور برپا ہوا کہ آتش بلند ہو گئی۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
بہ زیورہا بیارایند مردم خوبرویان را
تو سیمین تن چنان خوبی کہ زیورہا بیارائی

(شیخ سعدی شیرازیؒ)
لوگ خوبروؤں کو زیور سے آراستہ کرتے ہیں، لیکن تو سیمیں تن اس قدر زیبا ہے کہ تو زیور کو آراستہ کردیتا ہے۔
منظوم اردو ترجمہ:
حسینوں کے بدن کی وجہِ آرائش تو ہیں زیور
مگر آرائشِ زیور کا باعث ہے بدن تیرا
(سید نصیرالدین نصیر)
 

حسان خان

لائبریرین
به چشمِ کم مبین هرگز نصیرِ دردسامان را
که شامِ زندگی روشن‌تر از صبحِ الست استش
(سید نصیرالدین نصیر)

نصیرِ درد ساماں کو ہرگز چشمِ حقارت سے مت دیکھو کہ اُس کی شامِ زندگی صبحِ الست سے زیادہ روشن ہے۔

× شاعر کے فارسی مجموعۂ کلام 'عرشِ ناز' میں 'نصیرِ دردسامان' موجود ہے، لیکن اپنے ایک اردو مجموعۂ کلام 'پیمانِ شب' کے دیباچے میں شاعر نے اِس کی بجائے 'نصیرِ چاک‌دامان' درج کیا ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
خرد آسوده از بزمِ محبت برنمی‌گردد
کسی از بیشهٔ شیران سلامت برنمی‌گردد
(شوکت بخاری)

عقل بزمِ محبت سے آسودہ واپس نہیں آتی؛ کوئی شخص شیروں کے بیشے (جنگل) سے سلامت واپس نہیں آتا۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
به گیتی تا به کَی محبوس باشی، سیرِ عالم کن
بُوَد یک جا نشستن، تا کمر زیرِ زمین بودن
(شوکت بخاری)

دنیا میں کب تک اسیر رہو گے؟ عالَم کی سیر کرو؛ ایک [ہی] جگہ بیٹھنا، کمر تک زیرِ زمین ہونے [جیسا] ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
دمِ تیغِ اجل را شاه‌راهِ عافیت داند
دلِ دیوانهٔ ما از شهادت برنمی‌گردد
(شوکت بخاری)

ہمارا دلِ دیوانہ تیغِ اجل کی دھار کو شاہراہِ عافیت جانتا ہے؛ وہ شہادت سے رُوگردانی نہیں کرے گا۔
 
آخری تدوین:
شکستہ دل ہمی نالد نصیر الدین بدرگاہت
بروں رحمت براواں کن کرم بسیار یا الله


(حضرت نصیر الدین چراغ دھلویؒ)

شکستہ دل نصیر الدین تیری درگاہ میں روتا ہے ، اے الله ! تو اس پر بہت زیادہ رحمت اور بہت بخشش کر۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
غیر رویت هر چه بینم نور چشمم کم شود
هر کسی را ره مده ای پرده مژگان من

مولانا
تیرے چہرے کے سوا جو بھی دیکھوں میری آنکھوں کا نور کم ہو جائے۔
(سو) اے میرے مژگاں کے پردے ! ہر کسی کو راستہ نہ دے دیا کر۔
 

حسان خان

لائبریرین
شکستہ دل ہمی نالد نصیر الدین بدرگاہت
بروں رحمت براواں کن کرم بسیار یا الله


(حضرت نصیر الدین چراغ دھلویؒ)

شکستہ دل نصیر الدین تیری درگاہ میں روتا ہے ، اے الله ! تو اس پر بہت زیادہ رحمت اور بہت بخشش کر۔
دوبارہ خوش آمدید :)
بروں رحمت براواں کن کرم بسیار یا الله
تصحیح: بر او رحمت فراوان کن۔۔۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
چون بپوشد جعد تو روی تو را ره گم کنم
جعد تو کفر من آمد روی تو ایمان من
مولانا

تمہارے(کاکل کے) پیچ جب تمہاراچہرہ چھپا لیں تو میں گمراہ ہو جاتا ہوں۔
تمہارے ان پیچوں کی پوشش میرا کفر ہو گیاہےاورتمہارا چہرہ میرا ایمان۔
 

حسان خان

لائبریرین
چون بپوشد جعد تو روی تو را ره گم کنم
جعد تو کفر من آمد روی تو ایمان من
مولانا

تمہارے(کاکل کے) پیچ جب تمہاراچہرہ چھپا لیں تو میں گمراہ ہو جاتا ہوں۔
تمہارے ان پیچوں کی پوشش میرا کفر ہو گیاہےاورتمہارا چہرہ میرا ایمان۔
بنما ز زیرِ زلفِ سیه عارضِ چو مه
کز کفر توبه کردم و ایمانم آرزوست
(فیض کاشانی)

[اے یار!] زلفِ سیاہ کے زیر سے [اپنا] ماہ جیسا چہرہ دکھاؤ کہ میں نے کفر سے توبہ کر لی اور مجھے ایمان کی آرزو ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
چون بپوشد جعد تو روی تو را ره گم کنم
جعد تو کفر من آمد روی تو ایمان من
مولانا

تمہارے(کاکل کے) پیچ جب تمہاراچہرہ چھپا لیں تو میں گمراہ ہو جاتا ہوں۔
تمہارے ان پیچوں کی پوشش میرا کفر ہو گیاہےاورتمہارا چہرہ میرا ایمان۔
بنما ز زیرِ زلفِ سیه عارضِ چو مه
کز کفر توبه کردم و ایمانم آرزوست
(فیض کاشانی)

[اے یار!] زلفِ سیاہ کے زیر سے [اپنا] ماہ جیسا چہرہ دکھاؤ کہ میں نے کفر سے توبہ کر لی اور مجھے ایمان کی آرزو ہے۔
ایمان و کفر من ھمہ رخسار و زلفِ توست
در بندِ کفر ماندہ و ایمانم آرزوست


(فخرالدین عراقی)

میرا ایمان اور کفر تو بس تیرا چہرہ اور تیری زلف ہے، مجھے کفر (تیری زلف) کی قید میں رہنے اور ایمان (تیرے چہرے) کی آرزو ہے۔
:)
 
سکہ کہ در یثرب و بطحا زدند
نوبت آخر بہ بخارا زدند


(مولانا عبدالرحمٰن جامی)

وہ سکہ (اسلام) جو یثرب (مدینہ طیبہ)اور بطحا (مکہ معظمہ) میں ڈھالا گیا اور بنایا گیا ، اسے آخری دفعہ بخارا (بانیِ سلسلہ نقشبندیہ ، حضرت خواجہ سید محمد بہاءالدین شاہ نقشبند) میں ڈھالا گیا۔
 

حسان خان

لائبریرین
سکہ کہ در یثرب و بطحا زدند
نوبت آخر بہ بخارا زدند


(مولانا عبدالرحمٰن جامی)

وہ سکہ (اسلام) جو یثرب (مدینہ طیبہ)اور بطحا (مکہ معظمہ) میں ڈھالا گیا اور بنایا گیا ، اسے آخری دفعہ بخارا (بانیِ سلسلہ نقشبندیہ ، حضرت خواجہ سید محمد بہاءالدین شاہ نقشبند) میں ڈھالا گیا۔
بخارا میں واقع خواجہ بہاءالدین نقشبند کا مقبرہ
 

حسان خان

لائبریرین
(رباعی)
روز و شبِ روزگارِ پُرشور گذشت،
از پیشِ نظر گذشت، از دُور گذشت.
بسیار دویدم از پَی‌اش چون عاشق،
او لیک چو یک دُخترِ مغرور گذشت.
(لایق شیرعلی)
[میری] پُرشور زندگی کے روز و شب گذر گئے؛ نظر کے سامنے سے گذر گئے، [اور] دُور سے گذر گئے؛ میں اُن کے پیچھے عاشق کی طرح بسیار بھاگا؛ وہ لیکن ایک دُخترِ مغرور کی مانند گذر گئے۔
× دُختر = لڑکی
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
ای چشمِ ما و آیینه محوِ لِقای تو
کس نیست در جهان که ندارد هوای تو
(میر هوتک 'افغان')

اے کہ تمہارے چہرے کے دیدار میں ہماری چشم اور آئینہ محو ہیں؛ دنیا میں ایسا کوئی نہیں ہے کہ جسے تمہاری آرزو نہ ہو۔
 

محمد وارث

لائبریرین
خارے کہ رفت از سرِ راہش بپائے من
قسمت ببیں کہ تا جگرم رفتہ رفتہ رفت


واقف لاہوری (بٹالوی)

وہ کانٹا کہ جو اُس کی راہ میں میرے پاؤں میں چُبھا تھا، میری قسمت دیکھ کہ وہ رفتہ رفتہ میرے جگر تک پہنچ گیا۔
 
ہر کہ در سلسلہ ما قدم نہد تا بمقصود نر سد از دنیا نرود
دہر کہ از سلسلہ ما روئے تا بد از دنیا بے ایمان رود


(حضرت خواجہ سید بہاء الدین شاہ نقشبند)

جو کوئی ہمارے سلسلہ میں قدم رکھے گا جب تک مقصد کو نہیں پہنچے گا اس دنیا سے نہیں جائے گا اور جو کوئی ہمارے سلسلہ سے تحقیراً و تخفیفاً منہ پھیرے وہ دنیا سے ایمان کے بغیر ہی جائے گا۔
 
برادرم حسان خان کے فیس بک پیج
فارسی شاعری مع اردو ترجمہ
کو بفضلِ ایزدی گیارا ہزار پسندیدگیاں حاصل ہوگئیں جس پر انہیں از جانبِ من بے پایاں گل ہائے تبریک۔فارسی کے عاشقِ صادق اور اس کی ترویج کے لئے کوشاں ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے لئے ایک استاذ کی بھی حیثیت رکھتے ہیں اور مخصوصاً اردو محفل کو اردو زبان میں فارسی کے علوم کا ایک بہت بڑا ذخیرہ بنایا اور ہمیں فارسی کے ایسے شعراء اور ادباء سے متعارف کرایا کہ جس سے ہماری ثقافتِ بزرگاں سے دور قوم بالکل بھی واقفیت نہیں رکھتی۔

میری طرف سے بارِ دگر برادرم حسان کو صد گل ہائے تبریک۔۔اللہ آپ کی ان کاوشوں کو شرفِ قبولیت بخشے اور آپ کی بدولت ملک میں بارِ دیگر فارسی کی بازآفرینی ہو۔ایں دعا از من و از جملہ جہاں آمین باد۔

زبانِ فارسی زندہ باد
 
Top