قطعہ
اگر دُشمن نہ سازَد با تو اے دوست
ترا بایَد کہ با دشمن بسازی
وگرنہ یک دو روزے صبر فرمائی
نہ اُو مانَد، نہ تو، نے فخرِ رازی
اے دوست، اگر دشمن تیرے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہوتا تو تجھے چاہیئے کہ دشمن کے ساتھ ہم آہنگ ہو جا (اچھے تعلقات استوار کر لے)۔
وگرنہ ایک دو روز صبر کر لے، نہ وہ ہوگا، نہ تُو ہوگا اور نہ فخر رازی ہوگا۔
(یہ قطعہ عہدِ اکبری کے نامور مؤرخ مُلا عبدالقادر بدایونی کی فارسی کتاب 'نجات الرشید' سے لیا ہے، بدایونی نے اس قطعے کے ساتھ ایک 'بزرگ' کا واقعہ لکھا ہے لیکن 'بزرگ' یا شاعر کا نام نہیں لکھا لیکن یہ قطعہ یقیناً علامہ فخر الدین رازی کا ہے)۔