Alcor is 12 times as luminous as Sun.
گفتن برِ خورشید کہ من چشمہء نورم
دانند بزرگاں کہ سزاوارِ سُہا نیست
سورج کو یہ کہنا کہ میں نور کا سرچشمہ ہوں، بزرگ جانتے ہیں کہ ایسا کہنا سہا ستارے کو زیب نہیں دیتا(کجا آفتاب اور کجا سہا جیسا چھوٹا ستارہ)۔
(حافظ شیرازی)
یہ غزل قاضی سجاد حسین صاحب اپنی کتاب دیوانِ حافظ میں لائے تھے۔۔برصغیر میں رائج نسخے میں ممکن ہے یہ موجود ہوAlcor is 12 times as luminous as Sun.
source:Alcor
گفتن برِ خورشید کہ من چشمہء نورم
نادانیء چشم است کہ زیبا بہ سہا نیست
یہ شعر حافظ کا نہیں ہے شاید۔ گنجوری نسخے پر موجود نہیں ہے۔
تا باده تلختر شود و سینه ریشترتا بادہ تلخ تر شود و سینہ ریش تر
بگدازم آبگینہ و در ساغر افگنم
میں آبگینہ پگھلا کر ساغر میں پھینکتا ہوں تا کہ بادہ تلخ تر اور سینہ ریش تر ہو جائے۔
غالب دہلوی
ماوراءالنہری شاعر محمد نقیب خان طُغرل احراری کا شجرۂ نسب بھی خواجہ ناصرالدین عبیداللہ احرار سے ملتا تھا، اور اِسی لیے 'احراری' اُن کے نام کا جزء تھا۔ وہ اپنے ایک قصیدے میں کہتے ہیں:جامی غالباََ خواجہ عبید اللہ احرار کے مرید تھے جو کہ سلسلہء نقشبندیہ کی اہم شخصیت ہیں۔
خوشی ہوئی یہ جان کر۔میرے والد صاحب کا تعلق بھی سلسلہء نقشبندیہ سے ہے۔