حافظ محمد احمد
محفلین
اس شعر کا ریفرنس اگر کسی کو معلوم ہو تو بتا دے۔
ہر چہ بِینی یار ہست اغیار نیست
غیرِ اُو جُز وہم و جُز پِندار نیست
میں جہاں بھی دیکھوں، اپنے محبوب کو دیکھتا ہوں۔ غیر کو نہیں۔
اس کے علاوہ ہر کوئی وہم بن گیا ہے
ہر چہ بِینی یار ہست اغیار نیست
غیرِ اُو جُز وہم و جُز پِندار نیست
میں جہاں بھی دیکھوں، اپنے محبوب کو دیکھتا ہوں۔ غیر کو نہیں۔
اس کے علاوہ ہر کوئی وہم بن گیا ہے