حسان خان

لائبریرین
ز بس بر تُربتِ صائب عِنانِ گریه سر دادم
رهی از چشمهٔ چشمم خجِل شد زنده‌رُود امشب
(رهی مُعیِّری)
اے رہی! میں نے صائب تبریزی کی تُربت پر اِتنا زیادہ گریہ کیا [اور اشک بہائے] کہ میرے چشمۂ چشم سے اِس شب زندہ رُود شرمندہ ہو گیا۔
× زندہ رُود / زایندہ رُود = اصفہان سے بہنے والے دریا کا نام
× 'عِنانِ گریه سر دادن' کا ترجمہ شاید 'لگامِ گریہ چھوڑ دینا' ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
گر من عاشق نیستم، زین گریه‌ام مقصود چیست؟
اشکِ سرخ و رنگِ زرد و آهِ دردآلود چیست؟
(مُلّا یاری وَنْجی)

اگر میں عاشق نہیں ہوں تو اِس گریے سے میرا مقصود کیا ہے؟ [اور] یہ اشکِ سُرخ و رنگِ زرد و آہِ درد آلود کیا ہیں؟
× شاعر کا تعلق ماوراءالنہر سے تھا۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
ہر آں کہ اُو بہ کوچۂ اہلِ وفا رسد
حقّا بہ زیرِ سایۂ لطفِ خدا رسد


سید نصیر الدین نصیر

ہر وہ کہ جو اہلِ وفا کے کوچے میں پہنچتا ہے، حقا کہ وہ لطفِ خدا کے زیرِ سایہ پہنچتا ہے۔
 
السلام علیکم۔ بہت خوب اور عمدہ لڑی ہے۔
تمام احباب کا بہت شکریا۔

ایک گزارش پیش خدمت ہے۔ زیب النساء مخفی کے مزید اشعار بھی شامل کرین ترجمے کے ساتھ. ان کی شاعری براء نام اردو زبان مین موجود ہے.

زيب‏النسا چهره «مخفي» ادب پارسي «قسمت پنجم» - زیب النساء، چهره مخفی ادب پارسی (5) نسخه متنی
 

محمد وارث

لائبریرین
السلام علیکم۔ بہت خوب اور عمدہ لڑی ہے۔
تمام احباب کا بہت شکریا۔

ایک گزارش پیش خدمت ہے۔ زیب النساء مخفی کے مزید اشعار بھی شامل کرین ترجمے کے ساتھ. ان کی شاعری براء نام اردو زبان مین موجود ہے.

زيب‏النسا چهره «مخفي» ادب پارسي «قسمت پنجم» - زیب النساء، چهره مخفی ادب پارسی (5) نسخه متنی
زیب النسا مخفی کے دس بارہ اشعار میں نے فیس بُک پر ترجمہ کر رکھے ہیں، یہ لنک دیکھیے!
 

حسان خان

لائبریرین
مُهیّایِ فنا را از علایق نیست پروایی
نیندیشد ز خار آن کس که دامن بر کمر دارد
(صائب تبریزی)
فنا کے لیے تیار و آمادہ شخص کو [دنیوی] علائق و وابستگیوں کو کوئی پروا نہیں ہوتی؛ جس شخص نے [اپنا] دامن کمر تک اٹھایا ہوا، اُسے خار کا اندیشہ نہیں ہوتا۔
 

حسان خان

لائبریرین
خاکِ تبریز ای صبا تحفه بیار از بهرِ من
زانک در عزّت به جایِ گوهرِ کانی‌ست آن
(مولانا جلال‌الدین رومی)

اے صبا! خاکِ تبریز کو میرے لیے تحفتاً لے آؤ، کیونکہ عزت و بزرگواری میں وہ [خاک] معدن سے نکلنے والے کسی گوہر کی حیثیت رکھتی ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
ذوقِ جفا و جورِ تو بر من حرام باد
گر من بجز وفائے تو کارِ دگر کنم


امیر خسرو دہلوی

ذوقِ جفا اور تیرا ظلم و ستم مجھ پر حرام ہو جائے اگر میں تجھ سے وفا کرنے کے علاوہ کوئی اور کام کروں تو۔
 

حسان خان

لائبریرین
هر بصر کو دید او را پس به غیرش بِنْگرید
سنگ‌سارش کرد می‌باید که ارزانی‌ست آن
(مولانا جلال‌الدین رومی)
جس چشم نے بھی اُس کو دیکھ لیا، [اور] پھر اُس کے غیر پر نگاہ کی، اُس کو سنگسار کرنا لازم ہے کہ وہ [اِس کی] لائق ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
ای دل اندر عاشقی تو نامِ نیکو ترک کن
کابتدایِ عشق رسوایی و بدنامی‌ست آن
(مولانا جلال‌الدین رومی)

اے دل! عاشقی کے اندر تم نامِ نیک کو ترک کر دو، کہ عشق کی ابتدا [ہی] رسوائی و بدنامی ہے۔
 
آخری تدوین:
از نقش ما حقیقت آفاق خواندنی ست.
چوں موج کارنامہء دریا نوشتہ ایم.
(میرزا عبدالقادر بیدل)
ترجمہ: ہمارے ہی نقش (یعنی ہماری ہی ہستی) سے آفاق (کائنات) کی حقیقت پڑھنے کے لائق ہے.
موج کی طرح ہم نے بھی دریا کے کارنامے رقم کر رکھے ہیں.
 
آخری تدوین:
اصل یقین است، یقین یار کن.
محرم اسرار شوی از کنہ کن.
ترجمہ: اصل چیز یقین ہے، یقین سے دوستی کر لے.
(اس دوستی کی بدولت) تم (حق تعالی کے فرمان) کن کی کنہ (حقیقت) کے اسرار و رموز کے محرم بن جاؤ گے.
اصل یقین است، یقین مصطفی.
اصل یقین است، یقین مرتضی.
ترجمہ: اصل چیز یقین ہے اور یقین ہو محمد مصطفی (ص) جیسا.
اصل چیز یقین ہے اور یقین ہو تو علی مرتضی (ع) جیسا.
اصل یقین است، یقین گر شود.
کار تو از ہفت فلک بگز رد.
ترجمہ: اصل چیز یقین ہے اگر تمھیں یقین حاصل ہو جائے.
تو تمھارا معاملہ ساتوں آسمانوں سے بلند ہے.
(سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھو قدس سرہ)
 
فیضی از ظاھر پرستان ارادت نیستم
ما بطواف کوئے او از راہ پنہاں می روم
ترجمہ: (اے) فیضی میں ارادت کے ظاھر پرستوں میں سے نہیں ہوں، ہم اس کے کوچے (گلی) کے طواف کے لئے ایک مخفی راستے سے جاتے ہیں.
[فیضی]
 
ناخدا در کشتی ما گر نباشد، گو مباش
ما خدا درایم، مارا ناخدا درکار نیست
ترجمہ: اگر ہماری کشتی میں ناخدا (ملاح) نہیں تو کہ دے کہ ہم خدا رکھتے ہیں ہمیں ناخدا درکار نہیں
(امیر خسرو)
 
ناخدا در کشتی ما گر نباشد، گو مباش
ما خدا درایم، مارا ناخدا درکار نیست
ترجمہ: اگر ہماری کشتی میں ناخدا (ملاح) نہیں تو کہ دے کہ ہم خدا رکھتے ہیں ہمیں ناخدا درکار نہیں
(امیر خسرو)
 
فیضی از ظاھر پرستان ارادت نیستم
ما بطواف کوئے او از راہ پنہاں می روم
ترجمہ: (اے) فیضی میں ارادت کے ظاھر پرستوں میں سے نہیں ہوں، ہم اس کے کوچے (گلی) کے طواف کے لئے ایک مخفی راستے سے جاتے ہیں.
[فیضی]
 
Top