مرتضیٰ وارث
محفلین
رباعی
ما را به میان آن فضا سودائیست
عارف چو بدان رسید سر را بنهد
نه کفر و نه اسلام و نه آنجا جائیست
(مولانا رومی)
کفر و اسلام سے پرے ایک صحرا ہے، اس درمیانی جگہ کی بابت سب کا اپنا گمان ہے، جب عارف وہاں پہنچا تو اس نے نہ کفر و اسلام پایا اور نہ ہی یہ کہ وہاں ایسی جگہ ہے۔