اریب آغا ناشناس
محفلین
چنان با نیک و بد عرفی، به سر بر کز پس مردن
مسلمانت به زمزم شوید و هندو بسوزاند
(عرفی شیرازی)
اے عرفی نیک و بد کے ساتھ ایسے زندگی بسر کرو کہ (تیرے) مرنے کے بعد (تیری ساتھ دل بستگی کا یہ عالم ہو کہ تیری نعش کو) مسلمان آبِ زمزم سے دھوئیں اور ہندو تمہیں (اپنی رسم کے مطابق شوقِ عقیدت سے ) سوختہ کریں۔
مسلمانت به زمزم شوید و هندو بسوزاند
(عرفی شیرازی)
اے عرفی نیک و بد کے ساتھ ایسے زندگی بسر کرو کہ (تیرے) مرنے کے بعد (تیری ساتھ دل بستگی کا یہ عالم ہو کہ تیری نعش کو) مسلمان آبِ زمزم سے دھوئیں اور ہندو تمہیں (اپنی رسم کے مطابق شوقِ عقیدت سے ) سوختہ کریں۔