حسان خان

لائبریرین
ایک زمانہ تھا کہ جب 'ایرانِ صغیر' کشمیر میں تعلیم یافتہ بچّے آٹھ سال کی عمر میں فارسی شاعری کرنا شروع کر دیتے تھے۔ شیخ یعقوب صرفی کشمیری اپنی مثنوی 'مغازی النبی' میں ایک جا فرماتے ہیں:
"چو در سالِ هشتم نهادم قدم
ز طبعم روان گشت شعرِ عجم
پدر کردی اصلاحِ اشعارِ من
در آن کار بودی مددگارِ من"

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
جب میں نے [زندگی کے] آٹھویں سال میں قدم رکھا تو میری طبع سے شعرِ عجم (یعنی فارسی شاعری) جاری ہونے لگا۔ [میرے] پدر میرے اشعار کی اصلاح کرتے تھے اور وہ اُس کار میں میرے مددگار تھے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
مزن بر رندی و رسواییِ من طعنه ای ناصح
که فهمِ تُست قاصر ورنه این خالی ز حکمت نیست

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
اے ناصح! میری رِندی و رُسوائی پر طنعہ مت مارو، کیونکہ تمہارا فہم قاصر ہے ورنہ یہ [بھی] حِکمت سے خالی نہیں ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
رُباعی از شیخ ابوسعید ابوالخیر

در دل چو کجیست روئے بر خاک چہ سود
چوں زہر بہ دل رسید تریاک چہ سود
تو ظاہرِ خود بہ جامہ آراستہ ای
دلہائے پلید و جامۂ پاک چہ سود


جب دل ہی میں کجی ہے تو پھر چہرے کو خاک پر رکھنے (سجدے) سے کیا فائدہ؟ جب زہر دل تک پہنچ چکا تو پھر تریاک سے کیا فائدہ؟ تُو اپنے ظاہر (جسم) کو (خوبصورت) لباس سے آراستہ کرتا ہے لیکن جب دل ہی پلید ہو تو پاک صاف لباس سے کیا فائدہ؟
 

حسان خان

لائبریرین
من نمی‌خواهم که دردش را دوا سازم سلیم
زانکه دردش هم برایِ من دوایی دیگر است

(خلیفهٔ عثمانی سلطان سلیم خان اول)
اے سلیم! میں نہیں چاہتا کہ اُس کے درد کی دوا کروں، کیونکہ اُس کا درد بھی میرے لیے ایک دیگر دوا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
شاہ اسماعیل صفوی خطائی بسیار فوق العادہ شاعر ہے۔۔۔۔اس کی ترکی شاعری کا کوئی جواب نہیں۔۔۔۔۔۔کیا خطائی کی فارسی شاعری موجود ہے؟
شاہ اسماعیل صفوی کی تمام شاعری تُرکی زبان میں ہے، اور فارسی میں اُس سے منسوب فقط چند ابیات مِلتی ہیں۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ وہ فارسی ضرور جانتا ہو گا اور اُس نے ایک غزل کے مقطعے میں سعدی شیرازی کا بھی نام لیا ہے۔
ایرانی سلطنت کے پادشاہ شاہ اسماعیل صفوی کا شعری دیوان مادری زبان تُرکی میں ہے، جبکہ اُس کے متحارب دشمن خلیفۂ عثمانی سلطان سلیم خان اوّل کا دیوانِ اشعار فارسی میں ہے۔ ہے نا دلچسپ چیز؟ :)

اِس چیز سے اختلاف نہیں کہ خواہ شاہ اسماعیل صفوی کا شخصی کردار جیسا بھی ہو، لیکن وہ شاعر خوب تھا۔
دانش نامۂ ایرانیکا کے مطابق، اگرچہ شاہ اسماعیل صفوی کے پسر سام میرزا کا یہ کہنا تھا کہ اُس نے تُرکی و فارسی ہر دو زبان میں شاعری کہی ہے، لیکن شعری تذکروں میں شاہ اسماعیل کی محض تین چار فارسی ابیات اور ایک فارسی مُخمّس ہی محفوظ رہ پائے ہیں۔ اِس کے علاوہ شاہ اسماعیل کی فارسی شاعری موجود نہیں ہے۔
سام میرزا صفوی کے تذکرے 'تحفۂ سامی' میں شاہ اسماعیل صفوی کی یہ ایک فارسی بیت ثبت ہے:
بیسُتون نالهٔ زارم چو شنید از جا شد
کرد فریاد که فرهادِ دگر پیدا شد

(شاه اسماعیل صفوی 'خطایی')
[کوہِ] بیسُتون نے جب میرا نالۂ زار سنا تو وہ جگہ سے ہِل گیا (یعنی مضطرب و پریشان حال ہو گیا) [اور] اُس نے فریاد کی کہ [ایک] فرہادِ دیگر ظاہر ہو گیا۔

× بیسُتون = اُس کوہ کا نام جہاں داستانوں کے مطابق فرہاد نے شیریں کے لیے جُوئے شِیر کھودی تھی
 

حسان خان

لائبریرین
هلالِ عید مگو بر فلک هُویدا شد
کلیدِ میکده گم گشته بود پیدا شد

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
[یہ] مت کہو کہ ہلالِ عید فلک پر ظاہر ہو گیا؛ [بلکہ یہ کہو کہ] میکدے کی کلید گم ہو گئی تھی، بازیافت ہو گئی۔

× کتابوں اور حکایتوں میں یہ مصرعے جہانگیر اور نور جہاں سے منسوب کیے جاتے ہیں، لیکن معلوم ہوا ہے کہ یہ بیت در حقیقت شیخ یعقوب صرفی کشمیری کی ایک غزل کا مطلع ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
سام میرزا صفوی نے اپنے تذکرے 'تحفۂ سامی' میں عسکری میرزا ابنِ ظہیرالدین محمد بابر کی یہ ایک فارسی بیت درج کی ہے:
چنان بی‌خود شدم از دوریِ آن گُل‌عِذار اِمشب
که هر دم گریه‌ام سر می‌زند بی‌اختیار اِمشب

(عسکری میرزا)
میں اِس شب اُس گُل رُخسار کی دوری سے اِتنا بے خود ہو گیا ہوں کہ اِس شب ہر لمحہ میرا گریہ بے اختیار جاری ہو رہا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
صِفَتِ عشق چه پُرسی ز خِرد
وصفِ خورشید چه داند اکمه

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
عقل سے عشق کی صِفَت کیا پوچھتے ہو؟ مادرزاد نابینا، خورشید کا وصف کیا جانے؟
 

حسان خان

لائبریرین
نیست سازِ هستی‌ام تنها دلیلِ جلوه‌ات
با عدم هم گر شدم هم‌دوش دانستم تویی

(بیدل دهلوی)
فقط میرا سازِ ہستی ہی تمہارے جلوے کی دلیل نہیں ہے؛
اگر میں عدم کے ساتھ بھی ہم آغوش ہوا تو میں جان گیا کہ تم ہو۔
 

حسان خان

لائبریرین
دردِ عشقت دوایِ خسته‌دلان
زخمِ تیغِ غمِ تو راحتِ روح

(خلیفهٔ عثمانی سلطان سلیم خان اول)
تمہارے عشق کا درد خستہ دِلاں کی دوا ہے؛ تمہارے غم کی تیغ کا زخم روح کی راحت ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
دم به دم از خدنگِ جان‌سوزت
صد درِ فیض بر دلم مفتوح

(خلیفهٔ عثمانی سلطان سلیم خان اول)
تمہارے تیرِ جاں سوز سے ہر لمحہ میرے دل پر صدہا درِ فیض وا ہوتے ہیں۔
× وا ہونا = کُھلنا
 

حسان خان

لائبریرین
نیستم بی خیالِ زلف و رخت
خواه در شام‌گاه و خواه صبوح

(خلیفهٔ عثمانی سلطان سلیم خان اول)
میں [کسی بھی وقت] تمہارے زُلف و رُخ کے خیال کے بغیر نہیں ہوتا۔۔۔ خواہ شام کا وقت ہو یا خواہ صبح۔
 

حسان خان

لائبریرین
مؤمنِ عشقم بحمدالله ز یمُنِ زُلفِ دوست
یک سرِ مو نیست نقصان و خلل در دینِ من

(خلیفهٔ عثمانی سلطان سلیم خان اول)
الحمد للہ! میں زُلفِ دوست کی برکت سے مؤمنِ عشق ہوں۔۔۔ میرے دین میں ایک سرِ مُو [جتنا بھی] نَقص و خلل نہیں ہے۔
× سرِ مُو = بال کا سِرا
 

حسان خان

لائبریرین
گریبانِ جانم ازان پاره است
که دامانِ وصلت ندارم به کف

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
میرا گریبانِ جاں اِس لیے پارہ پارہ ہے کیونکہ [میرے] دست میں تمہارا دامنِ وصل نہیں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
نورِ حق ظاهر ازان رویِ چو مه
کرَّمَ اللهُ تعالیٰ وَجهَه

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
اُس مثلِ ماہ چہرے سے نورِ حق ظاہر ہے۔۔۔ اللہ تعالیٰ اُس کے چہرے کو مُکرّم کرے!
 

حسان خان

لائبریرین
گر برهمن رُخِ آن بُت بیند
می‌زند نعرهٔ الله الله

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
اگر برہمن اُس بُت (یعنی محبوبِ زیبا) کا رخ دیکھ لے تو وہ 'اللہ اللہ' کا نعرہ مارے گا۔
 

حسان خان

لائبریرین
تا نه بر دارِ فنا صرفی رفت
نشد از سِرِّ انا الحق آگه

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
جب تک 'صرفی' دارِ فنا پر نہ گیا، وہ رازِ 'انا الحق' سے آگاہ نہ ہوا۔
 

حسان خان

لائبریرین
رُخسارِ او اگر نبُوَد قبلهٔ نماز
یا رب چه فایده ز قیام و قُعودِ ما

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
یا رب! اگر اُس کا رُخسار قبلۂ نماز نہ ہو تو ہمارے قیام و قُعود سے کیا فائدہ؟
 

حسان خان

لائبریرین
'قاضی خزاعی' کی ہَجْو میں کہی گئی نظم میں شمس طَبَسی کہتے ہیں:
زبان را ذوالفقارآسا کنم تیز
که می‌مانی جُهودِ خیبری را

(شمس طَبَسی)
میں [خود کی] زبان کو [تمہارے لیے] ذوالفقار کی مانند تیز کرتا ہوں کیونکہ تم خیبر کے یہودی سے مشابہت رکھتے ہو۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
بعدِ خسرو بود جامی بُلبُلِ باغِ سُخن
کیست جز صرفی کنون آن مُرغِ خوش‌خوان را عِوض

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
'خسرو' کے بعد باغِ سُخن کا بُلبُل 'جامی' تھا۔۔۔ اِس وقت 'صَرفی' کے بجز اُس مُرغِ خوش خواں کا عِوض کون ہے؟
 
آخری تدوین:
Top