امیر خسرو کی یہ بیت بھی دیکھیے:خویش را نیز کرد گم خسرو
جُستنِ دل چو سوئے یار آمد
امیر خسرو دہلوی
خسرو نے اپنے آپ کو بھی گُم کر دیا، جب وہ اپنے دل کی تلاش میں محبوب کی طرف آیا۔
دلِ گمگشته را در هر خَمِ زلفش همیجُستم
که ناگه چشمِ بدخُویش سویِ جان رفت و جان گم شد
(امیر خسرو دهلوی)
میں [اپنے] دلِ گم شدہ کو اُس کے ہر خَمِ زُلف میں تلاش کر رہا تھا کہ ناگاہ اُس کی چشمِ بدخُو [میری] جان کی جانب چلی اور جان [بھی] گم ہو گئی۔
گوگل پر تلاش کے نتیجے میں یہ بیت صرف پاکستانی ویب صفحات پر نظر آئی ہے، جو میرے اِس گمان کو تقویت دیتا ہے کہ یہ مولانا رومی کی بیت نہیں ہے۔ﻋﻘﻞ ﺁﻣﺪ ﺩﯾﻦ ﻭ ﺩﻧﯿﺎ ﺷﺪ ﺧﺮﺍﺏ
ﻋﺸﻖ ﺁﻣﺪ ﺑﺮ ﺩﻭ ﻋﺎﻟﻢ ﮐﺎﻣﯿﺎﺏ
مولاںا رومی
عقل آئی تو دین و دنیا دونوں خراب ہو گئی عشق آئے تو دونوں جہاں میں کامیاب