حسان خان

لائبریرین
خُسروِ عشقم که منم صَرفیا
بندهٔ درگاهِ شهِ کربلا

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
اے صَرفی! میں پادشاہِ عشق ہوں کیونکہ میں درگاہِ شاہِ کربلا کا بندہ ہوں۔
 

حسان خان

لائبریرین
اگر خواریم در کُویت چه باک است
وَلَیْسَ الذِّلُّ لِلْعُشّاقِ عارا

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)

اگر ہم تمہارے کُوچے میں خوار و ذلیل ہیں تو کیا باک ہے؟۔۔۔۔ عاشقوں کے لیے ذلّت عیب و رسوائی نہیں ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
ترحُّم کن که چون صَرفی درین باغ
نیابی عندلیبی گُل‌عِذارا

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
اے [یارِ] گُل رُخسار! رحم کرو کیونکہ تمہیں اِس باغ میں صَرفی جیسا کوئی بُلبُل نہیں مِلے گا۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
صفایِ مَی زُداید زنگِ غم ز آیینهٔ دل‌ها
الا یا ایُّها السّاقی ادِر کأساً وَنَاوِلْها

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
شراب کی صفا و پاکیزگی دلوں کے آئینے سے زنگِ غم محو کرتی ہے۔۔۔ الا اے ساقی! کاسۂ [شراب] گھماؤ اور پیش کرو۔

× مطبوعہ دیوان میں 'زآیینهٔ دل‌ها' کی بجائے 'از آیینهٔ دل‌ها' درج ہے، لیکن اُس سے بیت کے وزن میں خلل آ جاتا ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
چند تکفیرم کنید ای زاهدانِ خودپرست
کافرِ عشقم ولیکن نامسلمان نیستم

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
اے زاہدانِ خود پرست! کب تک میری تکفیر کرو گے؟۔۔۔ میں کافرِ عشق ہوں، لیکن نامسلمان نہیں ہوں۔
 

حسان خان

لائبریرین
غیرِ خاکِ قدمش آبِ حیاتم نبُوَد
انا عَطْشان وَقَدْ اَحْرَقَ قَلْبِی عَطَشِی

(شیخ یعقوب صرفی کشمیری)
اُس کی خاکِ پا کے بجز میرے لیے آبِ حیات نہیں ہے۔۔۔۔ میں تشنہ ہوں اور میری تشنگی نے میرے دل کو جلا دیا ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
چو من در کوچۂ جاناں نشستم
چہ خواہم کرد فردوسِ بریں را


شیخ شرف الدین پانی پتی (بُو علی قلندر)

جب میں کوچۂ جاناں میں بیٹھا ہوا ہوں تو پھر میں فردوسِ بریں کو کیا بھی کروں گا۔
 
زیر گردن فقر و مسکینی چراست
آنچہ از مولاست میگوئی ز ماست

علامہ اقبالؒ
ترجمہ
آسمان کے نیچے (زمین پر) محتاجی اور مسکینی کیوں ہے؟ اس لیئے کہ جو کچھ مولا (اللہ) کا ہے تو اسے اپنی ملکیت کہتا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
میانِ مردُمم این آبرو بس است که دوش
پری‌وشی سگِ درگاهِ خویش خوانْد مرا

(محمد فضولی بغدادی)
مردُم کے درمیان میری یہ آبرو کافی ہے کہ گذشتہ شب مجھے ایک پری وش نے اپنی درگاہ کا سگ پُکارا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
خویش را نیز کرد گم خسرو
جُستنِ دل چو سوئے یار آمد


امیر خسرو دہلوی

خسرو نے اپنے آپ کو بھی گُم کر دیا، جب وہ اپنے دل کی تلاش میں محبوب کی طرف آیا۔
 

حسان خان

لائبریرین
خویش را نیز کرد گم خسرو
جُستنِ دل چو سوئے یار آمد


امیر خسرو دہلوی

خسرو نے اپنے آپ کو بھی گُم کر دیا، جب وہ اپنے دل کی تلاش میں محبوب کی طرف آیا۔
امیر خسرو کی یہ بیت بھی دیکھیے:
دلِ گم‌گشته را در هر خَمِ زلفش همی‌جُستم
که ناگه چشمِ بدخُویش سویِ جان رفت و جان گم شد
(امیر خسرو دهلوی)
میں [اپنے] دلِ گم شدہ کو اُس کے ہر خَمِ زُلف میں تلاش کر رہا تھا کہ ناگاہ اُس کی چشمِ بدخُو [میری] جان کی جانب چلی اور جان [بھی] گم ہو گئی۔
 
آخری تدوین:
ﻋﻘﻞ ﺁﻣﺪ ﺩﯾﻦ ﻭ ﺩﻧﯿﺎ ﺷﺪ ﺧﺮﺍﺏ
ﻋﺸﻖ ﺁﻣﺪ ﺑﺮ ﺩﻭ ﻋﺎﻟﻢ ﮐﺎﻣﯿﺎﺏ

مولاںا رومی
عقل آئی تو دین و دنیا دونوں خراب ہو گئی عشق آئے تو دونوں جہاں میں کامیاب
 

حسان خان

لائبریرین
ﻋﻘﻞ ﺁﻣﺪ ﺩﯾﻦ ﻭ ﺩﻧﯿﺎ ﺷﺪ ﺧﺮﺍﺏ
ﻋﺸﻖ ﺁﻣﺪ ﺑﺮ ﺩﻭ ﻋﺎﻟﻢ ﮐﺎﻣﯿﺎﺏ

مولاںا رومی
عقل آئی تو دین و دنیا دونوں خراب ہو گئی عشق آئے تو دونوں جہاں میں کامیاب
گوگل پر تلاش کے نتیجے میں یہ بیت صرف پاکستانی ویب صفحات پر نظر آئی ہے، جو میرے اِس گمان کو تقویت دیتا ہے کہ یہ مولانا رومی کی بیت نہیں ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
رُباعی از شیخ اوحدالدین کرمانی

یا رب کرمِ تو بے نیاز است آخر
بر خلق درِ فضلِ تو باز است آخر
گیرم کہ من از چارہ گری محرومم
الطافِ تو بیچارہ نواز است آخر


یا رب، تیرا کرم آخر بے نیاز ہے اور تیرے فضل کا دروازہ مخلوق کے لیے ہمیشہ ہی کُھلا ہوا ہے۔ میں نے مانا کہ میں (لوگوں کی) چارہ گری سے محروم ہوں لیکن آخر تیرا لُطف تو بیچارہ نواز ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
عراق و فارس گرفتی به شعرِ خوش حافظ
بیا که نوبتِ بغداد و وقتِ تبریز است

(حافظ شیرازی)
اے حافظ! تم نے [اپنی] شاعریِ خوب سے عراقِ [عجم] و فارس کو فتح کر لیا۔۔۔ آؤ کہ [حالا] بغداد کی باری اور تبریز کا وقت ہے۔
× حالا = اب
 

حسان خان

لائبریرین
جز تو اندر نظرم هیچ کسی می‌ناید
وین عجب‌تر که تو خود روی به کس ننْمایی

(فخرالدین عراقی)
تمہارے بجز میری نظر میں کوئی بھی شخص نہیں آتا۔۔۔۔ اور یہ عجب تر ہے کہ تم خود کسی کو چہرہ نہیں دِکھاتے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
تا رمق دارم به تن دم می‌زنم از عاشقی
غیر از این چیزی نداده یادِ من استادِ من

(راجی تبریزی)
جب تک میرے تن میں رمَق ہے میں عاشقی کا نام لیتا رہوں گا اور اُس کے بارے میں بولتا رہوں گا۔۔۔۔ مجھے میرے اُستاد نے اِس کے سوا کوئی چیز یاد نہیں کرائی ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
هر کس که کُشته گشت به راهِ وفایِ دوست
از خونِ او رواست خلایق وضو کنند

(راجی تبریزی)
جو بھی شخص راہِ وفائے دوست میں قتل ہو گیا ہو، روا ہے اور زیب دیتا ہے کہ مردُم اُس کے خون سے وضو کریں۔
 

حسان خان

لائبریرین
هرچند که هجران ثمرِ وصل برآرد
دهقانِ جهان کاش که این تُخم نکِشتی

(حافظ شیرازی)
ہرچند کہ ہجر [بالآخر] وصل کا ثمر لاتا ہے، [لیکن] کاش کہ دہقانِ جہاں نے اِس تُخم کو نہ بویا ہوتا۔
تُخم = بیج

× بعض جگہوں پر 'دهقانِ جهان' کی بجائے 'دهقانِ ازل' نظر آیا ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
به شُکر کوش فضولی که حُبِّ شاهِ نجف
تو را حقیقتِ اسلام و اصلِ ایمان شد

(محمد فضولی بغدادی)
اے فضولی! [خدا کے] شُکر کی کوشش کرو کہ شاہِ نجف کی محبّت تمہارے لیے حقیقتِ اسلام اور اصلِ ایمان ہو گئی ہے۔
 
Top