اگر "چہ" کا اضافہ کریں تو امر نھی کی ً م ً کو حذف کر نا لازم ہوگا اور اندیش کے ساتھ"ی" لگا نا ہوگا ۔۔۔ کیونکہ اس سے وزن خراب نہیں ہو گا اور مصرع قدرے با معنیٰ رہے گا ۔۔سخنور صاحب اس میں "چہ" کا اضافہ کر لیجئے۔۔ (عرفی تومیندیش زغوغائے رقیباں) ۔۔۔ عرفی توچہ میندیش زغوغائے رقیباں
خوب وارث صاحب ۔ میں اس مشہور رباعی کو ڈاکٹر اقبال کی سمجھتا تھا۔۔۔ شاید انہوں نے اسے کسی مجموعے میں ً کوٹ ً کیا ہوگا ۔۔ بہر حال شکریہ۔وعلیکم السلام فرحت، مجھے بھی بہت خوشی ہو رہی ہے کہ احباب نے اس سلسلے کو پذیرائی بخشی۔
اور لا جواب رباعی پوسٹ کی آپ نے خواجہ معین الدین چشتی علیہ الرحمہ کی۔
۔
انتہائی دلچسپ سلسلے کو دیکھ کر دل خوب باغ باغ ہوا۔
ترجمہ۔۔۔طلسم ِ عصر ِ حاضر را شکستم
ربودم دانہ و دامش گسستم
خدا داند کہ مانند ِ براہیم
بہ نار او چہ بے پروا نشستم
۔۔ڈاکٹر اقبال۔۔ ( یہ اقتباس غالبا" زبور عجم کا ہے )