حسان خان
لائبریرین
نعتیہ بیت:
لُطفِ خُدای جُمله کمالاتِ خَلق را
یک چیز کرد و داد بدو نامِ مُصطفیٰ
(کمالالدین اسماعیل اصفهانی)
خُدا کے لُطف نے تمام کمالاتِ خَلق کو ایک چیز [کی شکل میں یکجا] کیا اور اُس کو مُصطفیٰ نام دیا۔
قرنِ پانزدہُم کے اناطولیائی شاعر 'شیخی' نے بھی اپنی ایک تُرکی نعتیہ بیت میں یہی مضمون منظوم کیا ہے:
لُطفِ خُدای جُمله کمالاتِ خَلق را
یک چیز کرد و داد بدو نامِ مُصطفیٰ
(کمالالدین اسماعیل اصفهانی)
خُدا کے لُطف نے تمام کمالاتِ خَلق کو ایک چیز [کی شکل میں یکجا] کیا اور اُس کو مُصطفیٰ نام دیا۔
قرنِ پانزدہُم کے اناطولیائی شاعر 'شیخی' نے بھی اپنی ایک تُرکی نعتیہ بیت میں یہی مضمون منظوم کیا ہے:
جمع ائیلهییپ جمیعِ کمالاتې لُطفِ رب
بیر ذاتِ اکمل ایچره آدېن قۏدو مُصطفیٰ
(یوسف سِنانالدین شیخی)
لُطفِ رب نے تمام کمالات کو ایک ذاتِ اکمل کے اندر جمع کر کے آپ کا نام مُصطفیٰ رکھا۔
Cem’ eyleyip cemî'-i kemâlâtı lutf-ı Rab
Bir zât-ı ekmel içre adın kodu Mustafâ
آخری تدوین: