تصحیحِ مصرعِ اول: 'نبرد' اور 'راہ' کے مابین زیرِ اضافت نہیں ہے، بلکہ یہ 'نبُرد راہ' ہے۔زاہد غرور داشت سلامت نبردِ راہ
رندا ز رہِ نیاز بدار السلام رفت
واہ!! خوب!!زاہد غرور داشت سلامت نبرد راہ
رند از رہِ نیاز بدار السلام رفت
(حافظ شیرازی)
زاہد کو تکبر تھا، سلامتی سے راستہ طے نہ کر سکا۔ رند اپنی عاجزی سے جنت میں پہنچ گیا۔
ارے نہیں بہن جی۔ ہمیں فارسی کی زیادہ شُدبد نہیں ہے۔ دیوانِ حافظ کے اردو ترجمے سے دیکھ کر لکھا ہے۔واہ!! خوب!!
اس شعر کا ترجمہ آپ نے خود کیا ہے یاز بھائی؟؟
قفقازی آذربائجانی شاعر مُلّا پناہ واقف کے مندرجۂ بالا تُرکی بند کا منظوم فارسی ترجمہ:قرنِ ہجدہم کے قفقازی آذربائجانی شاعر مُلّا پناہ واقف اپنی ایک نظم کے ایک بند میں فرماتے ہیں:
من سنین وصفینی، ای ماهِ کرم،
حافظدن، جامیدن آرتېق سؤیلهرم،
حقّ بیلیر که، سنی نئجه ایستهرم،
آی بیوفا، قدیربیلمز، بری باخ!
(مُلّا پناہ واقف)
[اے محبوب!] اے ماہِ کَرم! میں تمہارے وصف، حافظ اور جامی سے بیشتر بیان کرتا ہوں (یعنی حافظ و جامی بھی تمہاری توصیف اُس طرح نہیں کر سکتے جس طرح میں کرتا ہوں)۔۔۔ حق تعالیٰ جانتا ہے کہ میں تمہیں کس طرح چاہتا اور آرزو کرتا ہوں۔۔۔ اے بے وفا! اے قدر ناشناس! اِس طرف نگاہ کرو!
Mən sənin vəsfini, еy mahi-kərəm,
Hafizdən, Camidən artıq söylərəm,
Haqq bilir ki, səni nеcə istərəm,
Ay bivəfa, qədirbilməz, bəri bax!
× مندرجۂ بالا بند گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
صائب تبریزی کی مندرجۂ بالا تُرکی بیت کا منظوم فارسی ترجمہ:خطین غُبارې قویاشې اگرچه یاشوردې
گؤزۆمی خیره قېلور یۆزینین صفاسې هنوز
(صائب تبریزی)
اگرچہ [تمہارے/اُس کے] خط کے غُبار نے [تمہارے/اُس کے] خورشیدِ [چہرہ] کو پِنہاں کر دیا، [لیکن] میری چشم کو تمہارے/اُس کے چہرے کی صفا و پاکیزگی ہنوز خِیرہ کرتی ہے۔
Xətin ğübarı quyaşı əgərçi yaşurdı,
Gözümi xirə qılur yüzinin səfası hənuz.