حسان خان
لائبریرین
گهی غم میخورم گه خون و میسوزم به صد زاری
چو پرهیزی ندارم، جان نخواهم برد از این تبها
(امیر خسرو دهلوی)
میں کبھی غم کھاتا ہوں، کبھی خون پیتا ہوں اور بہ صد نالہ و زاری جلتا رہتا ہوں؛ چونکہ میں کوئی پرہیز نہیں رکھتا، (لہٰذا) اِس بیماریِ عشق سے جاں بر نہیں ہو سکوں گا۔
ما و مجنون در ازل نوشیدهایم از یک شراب
در میانِ ما ازان رو اتحادِ مشرب است
(امیر خسرو دهلوی)
ہم نے اور مجنوں نے ازل میں ایک ہی شراب پی ہے؛ ہمارے درمیان اسی وجہ سے مشرب کا اتحاد ہے۔
چو پرهیزی ندارم، جان نخواهم برد از این تبها
(امیر خسرو دهلوی)
میں کبھی غم کھاتا ہوں، کبھی خون پیتا ہوں اور بہ صد نالہ و زاری جلتا رہتا ہوں؛ چونکہ میں کوئی پرہیز نہیں رکھتا، (لہٰذا) اِس بیماریِ عشق سے جاں بر نہیں ہو سکوں گا۔
ما و مجنون در ازل نوشیدهایم از یک شراب
در میانِ ما ازان رو اتحادِ مشرب است
(امیر خسرو دهلوی)
ہم نے اور مجنوں نے ازل میں ایک ہی شراب پی ہے؛ ہمارے درمیان اسی وجہ سے مشرب کا اتحاد ہے۔