اسداللہ خان
محفلین
امروز چو ہر روز خرابیم خراب
مگشا درِ اندیشہ و بر گیر رباب
صد گونہ اذان است و رکوع است و سجود
آں را کہ جمالِ دوست باشد محراب
مگشا درِ اندیشہ و بر گیر رباب
صد گونہ اذان است و رکوع است و سجود
آں را کہ جمالِ دوست باشد محراب
اسداللہ خان صاحب، اس دھاگے میں فارسی اشعار کو اردو ترجمے کے ساتھ پیش کرنے کی روایت ہے تاکہ فارسی نہ جاننے والے اور فارسی سیکھنے والے بھی فائدہ اٹھا سکیں۔امروز چو ہر روز خرابیم خراب
مگشا درِ اندیشہ و بر گیر رباب
صد گونہ اذان است و رکوع است و سجود
آں را کہ جمالِ دوست باشد محراب
حسان خان صاحب اس روایت سے بخوبی واقف ہوں، اپنی کم مائیگی آڑے آئ ہے، جب بھی کچھ سمجھ آیا، ضرور ترجمہ کر دونگا۔اسداللہ خان صاحب، اس دھاگے میں فارسی اشعار کو اردو ترجمے کے ساتھ پیش کرنے کی روایت ہے تاکہ فارسی نہ جاننے والے اور فارسی سیکھنے والے بھی فائدہ اٹھا سکیں۔
اندازے سے ترجمہ کر رہا ہوں اگر کوئی غلطی ہو تو نشاندہی کر دیں -
(میں) جس راہ پر بھی چلتا ہوں زندگی کا غبار میرے آڑے آتا ہے - یارب ایسی خاکِ پریشاں کو مجھےکب تک برداشت کرنا پڑے گا-
پریشاں = آشفتہ، بکھرا ہوا، تتر بتر، درہم برہم، منتشر، مضطرب وغیرہلفظ پریشاں کا بھی کوئی ترجمہ کریں ..۔۔۔۔۔۔۔