مرتضیٰ وارث
محفلین
میرے خیال میں حضرت جنید بغدادی اور حضرت عبدالقادر جیلانی سےمنسوب کلام جوکتابوں میں ملا ہے وہ ان بزرگوں کے عربی کلام کا منظوم فارسی ترجمہ ہے۔یہ یقیناً جنید بغدادی (رح) کے اشعار نہیں ہیں۔ جنید بغدادی کا سالِ انتقال ۲۹۷ ہجری ہے اور وہ رودکی سمرقندی کے ہم عصر تھے۔ نہ تو یہ اُس زمانے کا اسلوب ہے اور نہ میں نے کہیں پڑھا ہے کہ رودکی کے دور میں کہیں کسی صوفی شاعر نے فارسی شعر کہے ہوں۔ اُس دور میں فارسیِ دری بغداد یا عراقِ عرب و عراقِ عجم میں رائج ہی نہیں تھی، بلکہ اِس نے اُس وقت ماوراءالنہر اور خراسان کے علاقوں کی ادبی زبان بننا شروع کیا تھا۔
جنید بغدادی سے منسوب تمام کتب و رسائل عربی زبان میں ہیں۔
آخری شعر کے مصرعِ اول میں 'نگہدارد' کی بجائے 'نگہدار' آئے گا۔