کل ٹی وی پر ایک خبر سُنی تھی کہ راول ڈیم یا اسلام آباد کے متاثرین میں سے ایک شخص کا 47 سال کے بعد اس کے حق میں فیصلہ ہوا ہے، وہ بھی چیف جسٹس کے سوموٹو ایکشن پر۔ یہ بندہ، جو کہ اس وقت 27 سال کا تھا اور اب 74 سال کا ہے، 47 سال اپنا حق لینے کے لیے دھکے کھاتا رہا ہے، اس لیے کہ اس کے پاس رشوت دینے کے لیے پیسے نہ تھے۔ لعنت ہے ہمارے ملک کی عدالتوں پر اور ایسے نظام پر۔