السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
باب269:اگرکافرمسلمانوںسے دغاکریں تویہ معاف ہوسکتی ہے یانہیں۔
406:ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیاکہاہم سے لیث بن سعدنے کہامجھ سے سعیدمقبری نے انہوںنے ابوہریرہ(رضی اللہ عنہ)سے انہوںنے کہاجب خیبرفتح ہوگیاتوآنحضرت(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)کے لیے ایک (بھنی)بکری تحفہ بھیجی گئی(زنیب بنت حارث یہودن نے بھیجی)اس میں زہرملاہواتھاآپ نے حکم دیایہاں جتنے یہودی ہیں ان کواکٹھاکرووہ سب کااکٹھے کیے گئے آپ نے فرمایامیں تم سے ایک بات پوچھتاہوں،سچ بتاؤگے انہوں نے کہاجی ہاں بتائیں گے آپ نے فرمایاتمہارا باپ کون ہے انہوں نے ایک نام لیاآپ نے فرمایاتم جھوٹ کہتے ہوتمہاراباپ وہ نہیںبلکہ فلاں شخص ہے انہوںنے کہابیشک آپ سچ کہتے ہیں آپ نے فرمایااچھامیں اورایک بات پوچھتاہوں سچ بتاؤگے انہوں نے کہاجی ہاں ابوقاسم اگرہم جھوٹ بولیں گے توآپ پہنچان لیں گے ہم جھوٹے ہیں جیسے باپ کے مقدمے میں آپ نے ہماراجھوٹ پہنچان لیاخیرآپ نے پوچھادوزخ میں(ہمیشہ)کون لوگ رہیں گے وہ کہنے لگے ہم چندروزکے لیے دوزخ میں جائیں گے پھرتم مسلمان لوگ ہماری جگہ وہاں آجاؤگے آپ نے فرمایادت مردووخداکی قسم ہم تمہاری جگہ کبھی دوزخ میں نہیں جائیں گے پھرآپ نے فرمایابھلاایک بات اورپوچھتاہوں تم سچ بتاؤگے انہوںنے کہاہاں ابوقاسم آپ نے پوچھادیکھوتم نے اس بکری کے گوشت میں زہرملایاتھا(یانہیں)انہوںنے کہاہاں ملاتوتھاآپ نے پوچھاسبب انہوںنے کہاہم نے سوچااگرآپ جھوٹ موٹ پیغمبری کادعویٰ کرتے ہیں توآپ کے ہاتھ سے چھٹ کرآرام پائیں گے اگرآپ سچے پیغمبرہیں تویہ زہرآپ کونقصان نہیں کرے گا۔
(صحیح بخاری، جلددوم، کتاب الجہادوالسیر، صفحہ نمبر22
والسلام
جاویداقبال