السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
حوصلہ افزائی کابہت بہت شکریہ منصور(قیصرانی) بھائي،
499:ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیاکہاہم سے سفیان بن عینیہ نے انہوںنے اعمش سے انہوںنے اوبوائل سے کہاکسی نے اسامہ بن زیدسے کہاتم فلاں صاحب(حضرت عثمان رضی اللہ عنہ)پاس جاؤتواچھاہے ان سے گفتگوکرو(یہ فساددبانے کی تدبیرکریں انہوںنے کہاتم سمجھتے ہوکہ میں ان سے تم کوسناکر(تمہارے سامنے ہی)بات کرتاہوں میں تنہائی میں ان سے گفتگوکرتاہوں اس طرح پرکہ فسادکادروازہ نہیں کھولتامیں یہ نہیں جانتاکہ سب سے پہلے میں فسادکادروازہ کھولوں اورمیں آنحضرت(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)سے ایک حدیث سننے کے بعدبھی نہیں کہتاکہ جوشخص میرے اوپرسردارہووہ سب لوگوں میں بہترہے،لوگوںنے پوچھاوہ کون سی حدیث ہے جو تم نے آنحضرت(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)سے سنی ہے انہوںنے کہامیںنے سناآپ فرماتے تھے ایک شخص کوقیامت کے دن لائیں گے اس کودوزخ میں ڈال دیں گے اس کی انتٹریاں (پیٹ سے)باہرنکل پڑیں گی اوروہ اپنی انتٹریاں لیے ہوئے چکی کے گدھے کی طرح گھومتارہے گاسارے دوزخ والے اس کے پاس اکٹھے ہوں گے کہیں گے ارے فلانے یہ کیامعاملہ ہے توتو(دنیامیں اچھاتھا)ہم کواچھی بات کاحکم کرتابری بات سے منع کرتاوہ کہے گابیشک میں تم کوتواچھی بات کاحکم کرتاپرخودنہ کرتااورتم کوبری بات سے منع کرتاپرخودبری بات کیاکرتااس حدیث کوغندرنے بھی شعبہ سے انہوںنے اعمش سے روایت کیا۔
(صحیح بخاری، جلددوم، پارہ نمبر13، کتاب بدء الخلق۔ صفحہ نمبر26
والسلام
جاویداقبال