دل کے موضوع پر اشعار!

عیشل

محفلین
بارشوں کے موسم میں بارشیں تو ہوتی ہیں
دل کے بھیگ جانے کی خواہشیں تو ہوتی ہیں
وصل کے اجالوں کی اوڑھنی میں چھپ کر بھی
ہجر کے اندھیروں کی وحشتیں تو ہوتی ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
تصورِ بہر تسکینِ طپیدن ہائے طفلِ دل
بہ باغِ رنگ ہائے رفتہ گلچینِ تماشا ہے
(غالب)
 

حجاب

محفلین
دل دُکھاتے رہے جی جلاتے رہے
حوصلے درد کے آزماتے رہے
جان پہچان اپنی کہاں ہوسکی
لوگ آتے رہے لوگ جاتے رہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
جاں پناہا! دل و جاں فیض رساں بادشہا!
اے کہ تجھ سے ہے بہارِ چمنستانِ یقیں
(غالب)
 

حجاب

محفلین
دل بھی بجھا ہو شام کی پرچھائیاں بھی ہوں
مر جائیے جو ایسے میں تنہائیاں بھی ہوں
ہر حسنِ سادہ لوح نہ دل میں اُتر سکا
کچھ تو مزاجِ یار میں گہرائیاں بھی ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
نظرے سوئے کہستان نہیں غیرِ شیشہ ساماں
جو گدازِ دل ہو مطلب تو چمن ہے سنگجانی
(غالب)
 

حجاب

محفلین
کبھی عشق کرو اور پھر دیکھو اس آگ میں جلتے رہنے سے
کبھی دل پر آنچ نہیں آتی کبھی رنگ خراب نہیں ہوتا۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
تپشِ دلِ شکستہ پئے عبرت آگہی ہے
کہ نہ دے عنانِ فرصت بہ کشاکشِ زبانی
(غالب)
 

پاکستانی

محفلین
عقل نے ایک دن یہ دل سے کہا
بھولے بھٹکے کی رہنما ہوں میں
ہوں مفسر کتا ب ِ ہستی کی
مظہر شان کبریا ہوں میں

جواب میں دل کہتا ہے کہ،

علم تجھ سے تو معرفت مجھ سے
تو خدا جو خدا نما ہوں میں
 

شمشاد

لائبریرین
یہ بات یہ صورت کے بھلے دل کے برے ہوں
اللہ کرئے جھوٹ ہو بہتوں سے سنا ہے
(بشیر بدر)
 

حجاب

محفلین
شہرِ احساس میں پتھراؤ بہت ہے محسن
دل کو شیشوں کے جھروکے میں سجایا نہ کرو۔
 

شمشاد

لائبریرین
لکھتا ہوں اسد سوزشِ دل سے سخنِ گرم
تا رکھ نہ سکے کوئی مرے حرف پر انگشت
 

عمر سیف

محفلین
دل کے بہلانے کو سب سے کہتا ہوں تنہا خوش ہوں
سچ پوچھو تو تنہا رہنا کس کو اچھا لگتا ہے
 
Top