دل کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
آج اے دل لب و رخسار کی باتیں ہی سہی
وقت کٹ جائے گا کچھ پیار کی باتیں ہی سہی
(حمایت علی شاعر)
 

شمشاد

لائبریرین
ہر گام آبلے سے ہے دل در تہِ قدم
کیا بیم اہلِ درد کو سختئیِ راہ کا
(غالب)
 

عمر سیف

محفلین
زبانوں پر دلوں کی بات جب ہم لا نہیں سکتے
جفا پر بھی وفا کی داستاں کہنا ہی پڑتا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
بات اک آئی ہے دل میں نہ بتاؤں اس کو
عیب کیا ہے مگر اظہار ہی کر دینے میں
(ہری مچھندر بنی)
 

شمشاد

لائبریرین
دل لگا کر آپ بھی غالب مجھی سے ہوگئے
عشق سے آتے تھے مانع میرزا صاحب مجھے
 

سارہ خان

محفلین
دِل دُکھتا ہے
آباد گھروں سے دور کہیں
جب بنجر بَن میں آگ جلے
دِل دُکھتا ہے
پردیس کی بوجھل راہوں میں
جب شام ڈھلے
دِل دُکھتا ہے
جب رات کا قاتل سناٹا
پُرہول فضا کے وہم لیے
قدموں کی چاپ کے ساتھ چلے
دِل دُکھتا ہے
جب وقت کا "نابینا جوگی"
کچھ ہنستے بستے چہرے پر
بے دَرد رُتوں کی خاک مَلے
دِل دُکھتا ہے

دِل دُکھتا ہے
جب شہ رگ میں محرومی کا
نشتر ٹوٹے
دِل دُکھتا ہے
جب ہاتھ سے ریشم رِشتوں کا
دامن چھوٹے
دِل دُکھتا ہے
جب تنہائی کے پہلو سے
انجانے درد کی لَے پُوٹے
دِل دُکھتا ہے

دِل دُکھتا ہے
زرداب رُتوں کے سائے میں
جب پھول کِھلیں
دِل دُکھتا ہے
جب زخم دہکنے والے ہوں
اور خوشبو کے پیغام ملیں
اور اپنے دریدہ دامن کے
جب چاک سلیں
دِل دُکھتا ہے

جب آنکھیں خود سے خواب بُنیں
خوابوں میں بسرے چہروں کی
جب بَھیڑ لگے
اس بھیڑ میں جب تم کھو جاؤ
دِل دُکھتا ہے
جب حبس بڑھے تنہائی کا
جب خواب جلیں، جب آنکھ بُجھے
تم یاد آؤ
دِل دُکھتا ہے!!

 

شمشاد

لائبریرین
پھر ان کی گلی میں جائے گا، پھر سَہو کا سجدہ کر لے گا
اس دل پہ بھروسہ کون کرئے ہر روز مسلماں ہوتا ہے
(ابن انشاء)
 

شمشاد

لائبریرین
درد ہے دل کا مکیں اس کو نکالے بھی تو کون؟
یہ بھی موتی کی طرح سیپ میں پلتا ہوگا
(فاخرہ بتول)
 

عمر سیف

محفلین
دل میں اب یوں بھی تیرے بھولے ہوئے غم‌ آتے ہیں
جیسے بچھڑے ہوئے کعبے میں صنم آتے ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
پہلی دستک میں میرے دل میں اُترنے والے
دَر کھلے جس کیلئے اس کا ہی گھر ہوتا ہے
(فاخرہ بتول)
 

عمر سیف

محفلین
محبت میں جو دل ہوتے ہیں، وہ حساس ہوتے ہیں
جو دل میں میل آتا ہے، گماں کرنا سنبھل کے ہے
 
Top