دل کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
تم کو کرنا پڑئے گا عذرِ جفا
ہم اگر دردِ دل سنانے لگے
(الطاف حسین حالی)
 

عمر سیف

محفلین
ہے اُن کو طلب منظور تو دل ہر جلوے کا مسکن بن جائے
اس گھر کو وہ اپنا سمجھیں گے جس گھر میں چراغاں دیکھیں گے
 

شمشاد

لائبریرین
شب فرقت میں جب نجمِ سحر بھی ڈوب جاتا ہے
اتارتا ہے میرے دل میں خدا آہستہ آہستہ
(احمد ندیم قاسمی)
 

شمشاد

لائبریرین
دل لگانے کی ابتدا کردی
تیر کھانے کی ابتدا کردی
اب اکیلے ہی بیٹھ کر رونا
ہم نے جانے کی ابتدا کر دی
(فاخرہ بتول)
 

شمشاد

لائبریرین
موت کی آہٹ سنائی دے رہی دل میں کیوں
کیا محبت سے بہت خالی یہ گھر ہونے کو ہے
(پروین شاکر)
 

عمر سیف

محفلین
ان کے بھی آخر سینے میں دل ہے، دل میں خلش بھی ٹیس بھی ہے
پھر وہ قیدی دردِ محبت پرسش پنہاں کیوں نہ کریں
 

محمد وارث

لائبریرین
محتسب آج تو میخانے میں تیرے ہاتھوں
دل نہ تھا کوئی جو شیشے کی طرح چور نہ تھا

خواجہ میر د رد
 

محمد وارث

لائبریرین
دلِ فطرت شناس آخر، کہیں یونہی دھڑکتا ہے
فریبِ حسن ہے جشنِ چراغاں ، ہم نہ کہتے تھے

سیف الدین سیف
 

محمد وارث

لائبریرین
کوئی ہم نفس نہیں ہے کوئی راز داں نہیں ہے
فقط ایک دل تھا اپنا سو وہ مہرباں نہیں ہے

مصطفٰی زیدی
 

شمشاد

لائبریرین
ملتے ہوئے دلوں کے بیچ اور تھا فاصلہ کوئی
اس نے مگر بچھڑتے وقت اور سوال کر دیا
(پروین شاکر)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ برف موسم جو شہرِ جاں میں کچھُ اور لمحے ٹھہر گیا تو
لہو کا دل کی کسی گلی میں قیام ممکن نہیں رہے گا
(نوشی گیلانی)
 
Top