دل کے موضوع پر اشعار!

تیشہ

محفلین
پھر بھی خوش تھا ،گرچہ میں بے مایا تھا
میرے دل پر تیری یاد کا سایا تھا

بانجھ رتوں میں پھول کھلانے والے دوست !
میں نے کل تجھے کتنا سمجھایا تھا

دل کی دھڑکن روتے میں بھی ہنستی تھی
موسم نے وہ ایک سخن فرمایا تھا

خون کی بہتی ندیا میں بھی خوابوں کا
ہر شب ہم نے اک بجرا ٹھرایا تھا

اب میں اسکے دھیان میں غلطاں پھرتا ہوں
کل میں جسکو خاطر میں نہ لایا تھا
 

عمر سیف

محفلین
شکریہ باجو۔ اور بہت خوب۔

سرخ پھولوں سے مہک اُٹھتی ہیں دل کی راہیں
دن ڈھلے یوں تیری آواز بلاتی ہے ہمیں
 

تیشہ

محفلین
تیرا رشتہ کہ میرے دل سے ہے دھڑکن کی طرح
دل کھنکتا ہے تیرے نام پہ کنگن کی طرح

تجھ سے بچھڑی تو بھٹکتی ہے محبت جاناں
دل گرفتہ سی تیرے شہر میں جوگن کی طرح

شوق ہے تجھکو جداُ ہونے کا لیکن ارشد
راکھ کردے گی جدائیُ تجھے ایندھن کی طرح ، ۔
 

تیشہ

محفلین
جب بھی دل اکیلا ہو، دل میں تم مہکتے ہو
ہر سوُ غم کا میلہ ہو، دل میں تم مہکتے ہو

کب پریشاں ہوتا ہوں چھوٹی چھوٹی باتوں پر:confused:
زخم جتنا گہرا ہو ، دل میں تم مہکتے ہو ۔ ۔

کیسی کیسی خوشبوئیں مجھکو تھام لیتی ہیں !
چاند جب نکلتا ہو ، دل میں تم مہکتے ہو ۔ ۔
 

الف عین

لائبریرین
دل تو سلگا تھا مگر آنکھوں میں آنسو کیوں آئے
مل گئی کس کو سزا اور خطا کس کی تھی
اعجاز عبید
 

ہما

محفلین
دِل کے صحرا میں کوئی آس کا جُگنو بھی نہیں‌
اتنا رویا ہوں ‌کہ اب آنکھ میں‌آ نسو بھی نہیں‌
قصہء درد لیئے پھرتی ہے گُلشن کی ہوا
میرے دامن میں‌ترے پیار کی خوشبو بھی نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
.فراز. ایسے بھی لمحے کبھی کبھی آئے
کہ دل گرفتہ رہا دل رُبا کے ہوتے ہوئے
(احمد فراز)
 

شمشاد

لائبریرین
ان میں لہو جلا ہو ہمارا، کہ جان و دل
محفل میں کچھ چراغ فروزاں ہوئے تو ہیں
(فیض)
 

سارہ خان

محفلین
کون سی چیز دل کے بَس میں نہیں
دل مگر اپنی دسترس میں نہیں

کامراں، عاشقی کی منزل میں
ہے وہی دل جو پیش و پس میں نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
ناموسِ جان و دل کی بازی لگی تھی ورنہ
آساں نہ تھی کچھ ایسی راہِ وفا شعاراں
(فیض)
 
Top