اداس آنکھوں میں خاموش التجائیں ہیں دل حزیں میں کئی جاں بلب دعائیں ہیں (فیض)
شمشاد لائبریرین اگست 11، 2007 #661 اداس آنکھوں میں خاموش التجائیں ہیں دل حزیں میں کئی جاں بلب دعائیں ہیں (فیض)
عمر سیف محفلین اگست 12، 2007 #662 جن کے سینوں میں دھڑکتا تھا مظفر میرا دل آج میںان کے لیے بھولی کہانی ہوگیا
شمشاد لائبریرین اگست 13، 2007 #663 کہہ رہی ہے حدیثِ شوقِ نیاز سازِ دل کے خموش تاروں سے چھن رہا ہے خمارِ کیف آگیں آرزو، خواب، تیرا روئے حسیں (فیض احمد فیض)
کہہ رہی ہے حدیثِ شوقِ نیاز سازِ دل کے خموش تاروں سے چھن رہا ہے خمارِ کیف آگیں آرزو، خواب، تیرا روئے حسیں (فیض احمد فیض)
عمر سیف محفلین اگست 13، 2007 #664 فصیلیں دل کی گراتا ہوا جو در آیا وہ کوئی اور نہ تھا خواہشوں کا لشکر تھا
شمشاد لائبریرین اگست 13، 2007 #665 سکون و خواب کے پردے سرکتے جاتے ہیں دل و دماغ میں وحشت کی کارفرمائی (ساحر)
ت تیشہ محفلین اگست 14، 2007 #666 درد میں کوئی موسم پیارا نہیں ہوتا دل ہو پیاسا تو پانی سے گزارا نہیں ہوتا دیکھے ذرا کوئی بے بسی ہماری ہم اسی کو چاہتے ہیں جو ہمارا نہیں ہوتا ۔ ۔
درد میں کوئی موسم پیارا نہیں ہوتا دل ہو پیاسا تو پانی سے گزارا نہیں ہوتا دیکھے ذرا کوئی بے بسی ہماری ہم اسی کو چاہتے ہیں جو ہمارا نہیں ہوتا ۔ ۔
شمشاد لائبریرین اگست 15، 2007 #667 ابھی تک راستے کے پیچ و خم سے دل دھڑکتا ہے مرا ذوق طلب شاید ابھی تک خام ہے ساقی (ساحر)
عمر سیف محفلین اگست 15، 2007 #668 اپنا غم سب کو بتانا ہے تماشا کرنا حالِ دل اُس کو سنائیں گے وہ جب پوچھے گا
شمشاد لائبریرین اگست 16، 2007 #669 .فراز. ایسے بھی لمحے کبھی کبھی آئے کہ دل گرفتہ رہا دل رُبا کے ہوتے ہوئے (احمد فراز)
عمر سیف محفلین اگست 16، 2007 #670 سب بےنیاز ہوں کوئی ناز آفریں نہ ہو اے دل وہاں چلیں کہ جہاں یہ زمیں نہ ہو
عمر سیف محفلین اگست 16، 2007 #672 سُنا ہے شہر میں زخمی دِلوں کا میلہ ہے چلیں گے ہم بھی مگر پیرہن رفُو کر کے
عمر سیف محفلین اگست 16، 2007 #674 دل نے بہت کہا کہ تمہیں مہرباں کہوں اِس ڈر سے چُپ رہا کہ نہ کہہ دو کہیں، نہیں
شمشاد لائبریرین اگست 16، 2007 #675 کچھ اپنے دل کی خو کا بھی شکرانہ چاہیے سو بار اُن کی خو کا گِلا کر چکے ہیں ہم (فیض)
عمر سیف محفلین اگست 16، 2007 #676 آتی ہے چاہتوں کی کہانی پہ اب ہنسی تم سے بچھڑ کے سوچ کے رخ بھی بدل گئے اب تم کو دیکھ کر بھی دھڑکتا نہیں ہے دل تم وہ نہیں رہے کہ میرے دکھ بدل گئے
آتی ہے چاہتوں کی کہانی پہ اب ہنسی تم سے بچھڑ کے سوچ کے رخ بھی بدل گئے اب تم کو دیکھ کر بھی دھڑکتا نہیں ہے دل تم وہ نہیں رہے کہ میرے دکھ بدل گئے
عمر سیف محفلین اگست 16، 2007 #678 ہم سمندر کی طرح ظرف وسیع رکھتے ہیں دل میں طوفاں چہرے پر تسکیں رکھتے ہیں
شمشاد لائبریرین اگست 16، 2007 #679 بکھری اک بار تو ہاتھ آئی ہے کب موجِ شمیم دل سے نکلی ہے تو کب لب پہ فغاں ٹھہری ہے (فیض)
عمر سیف محفلین اگست 16، 2007 #680 محسن میں اُس سے کہہ نہ سکا یوں بھی حالِ دل درپیش ایک تازہ مصیبت اُسے بھی تھی