دل کے موضوع پر اشعار!

عمر سیف

محفلین
کیسے سمجھاؤں دل زار سمجھتا ہی نہیں
میری مشکل میرا غم خوار سمجھتا ہی نہیں‌
جس کی یادوں سے رہائی نہیں ممکن محسن
وہ مجھے اپنا گرفتار سمجھتا ہی نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
دردِ محبت زخمِ جدائی تم تو دے کر بھول گئے
دل سے لگا کر ہم نے رکھا تیری ان سوغاتوں کو
 

عمر سیف

محفلین
میری عمر سے نہ سمٹ سکے میرے دل میں اتنے سوال تھے
تیرے دل میں‌جتنے جواب تھے تیری اک نگاہ میں آ گئے
 

زینب

محفلین
طلبِ درد میں دل حد سے گذرتا کب تھا
تم نے پوچھا تھا کہ اور،اس نے کہا اور سہی
صدیاں کہتی ہیں کہ بس دیر ہے اب قرنوں کی
اس قدر رنج سا ہے تو ذرا اور سہی
 

عمر سیف

محفلین
کھل گئے ہیں بہار کے رستے
ایک دل کش دیار کے رستے
ہم بھی پہنچے کسی حقیقت تک
اک مسلسل خمار کے رستے
 

زینب

محفلین
دل کے رشتے عجیب ھوتے ھیں

دور رہ کر قریب ھوتے ھیں

میری بربادیوں کا ذکر نہ کر



اپنے اپنے نصیب ھوتے ھیں
 

شمشاد

لائبریرین
اور اب یہ راہگزر بھی ہے دلفریب و حسیں
ہے اس کی خاک میں کیف ِ شراب و شعر مکیں
(فیض)
 

زینب

محفلین
ذبر دست ضبط صا حب۔۔۔


کیوں پیار کی باذی سے ھو اس درجہ گریذاں

کہتے ھیں کے دل ھار کے ہارا نہیں کرتے
 

سارا

محفلین
روح کے زخم چھپا لینا ہنسی میں لیکن
دل کے صحراؤں میں تم پھول کھلاتے رہنا

یہ نہ ہو شہر میں تنہائی کے مجرم ٹھہرو
دل ملیں یا نہ ملیں ہاتھ ملاتے رہنا۔۔۔
 
Top