بہ تحیّر کدۂ فرصتِ آرائشِ وصل دلِ شب آئنہ دارِ تپشِ کوکب تھا (چچا)
شمشاد لائبریرین اگست 17، 2007 #701 بہ تحیّر کدۂ فرصتِ آرائشِ وصل دلِ شب آئنہ دارِ تپشِ کوکب تھا (چچا)
زینب محفلین اگست 17، 2007 #702 کہاں آکے رکنے تھے راستے کہاں موڑ تھا اسے بھول جا وہ جو مل گیا سے یاد رکھ جو نہ مل سکا اسے بھول جا وہ تیرے نصیب کی باشیں کسی اور چھت پے رس گیں دلِ بے خبر میری بات سن اسے بھول جا سے بھل جا
کہاں آکے رکنے تھے راستے کہاں موڑ تھا اسے بھول جا وہ جو مل گیا سے یاد رکھ جو نہ مل سکا اسے بھول جا وہ تیرے نصیب کی باشیں کسی اور چھت پے رس گیں دلِ بے خبر میری بات سن اسے بھول جا سے بھل جا
شمشاد لائبریرین اگست 17، 2007 #703 لکھتا ہوں اسد سوزشِ دل سے سخنِ گرم تا رکھ نہ سکے کوئی مرے حرف پر انگشت (چچا)
زینب محفلین اگست 17، 2007 #704 اتنا مشکل صرف آپ کو ہی سمجھ آسکتا ھے میں غریب پہلے ہے اردو یں پیدل ھوں
عمر سیف محفلین اگست 18، 2007 #706 نہ پوچھ کیوں میری آنکھوں میں آگئے آنسو جو تیرے دل میں ہے اس بات پر نہیں آئے
شمشاد لائبریرین اگست 18، 2007 #707 کسی سے کبھی دل لگایا نہ تھا محبت کا صدمہ اٹھایا نہ تھا (اختر شیرانی)
عمر سیف محفلین اگست 18، 2007 #709 آج میں نے نہیں سمجھا تیری بےچینی کو اے مرے دل ! یہ بتا دے تیری منشاء کیا ہے
شمشاد لائبریرین اگست 18، 2007 #710 سیاہ گیسوؤں کو تمنا رہی مگر دل کو ہم نے پھنسایا نہ تھا (اختر شیرانی)
زینب محفلین اگست 19، 2007 #711 سنا ہے شہر میں ذخمی دلوں کا میلہ ہے چلیں گے ہم بھی مگر پر ہن رفو کر کے
عمر سیف محفلین اگست 19، 2007 #712 آپ کو دل کے اُجڑنے کا بھلا کیا احساس آپ گذرے ہی نہیں ہیں کسی ویرانے سے
شمشاد لائبریرین اگست 19، 2007 #713 مجھ سے اب میٹھے لہجے میں باتیں نہ کر میرا دل بجھ چکا میں نہیں بولتی
شمشاد لائبریرین اگست 19، 2007 #715 کہہ رہی ہے حدیثِ شوقِ نیاز سازِ دل کے خموش تاروں سے چھن رہا ہے خمارِ کیف آگیں آرزو، خواب، تیرا روئے حسیں (فیض احمد فیض)
کہہ رہی ہے حدیثِ شوقِ نیاز سازِ دل کے خموش تاروں سے چھن رہا ہے خمارِ کیف آگیں آرزو، خواب، تیرا روئے حسیں (فیض احمد فیض)
عمر سیف محفلین اگست 19، 2007 #716 دھڑکتے پتھر کو لوگ دل سمجھتے ہیں عمریں بیت جاتی ہیں دل کو دل بنانے میں
شمشاد لائبریرین اگست 19، 2007 #717 شام اشکِ آرزو تھے صبح آہِ بیکسی دل جلوں نے غم کی بستی اس طرح آباد کی (سرور)
زینب محفلین اگست 19، 2007 #718 جانے کیا مجھ سے ذمانہ چاہتا ہے میرا دل توڑ کے مجھے ہنسانا چاہتا ہے جانے کیا بات جھلکتی ہے میرے چہرے سے ہر شخص مجھے آذمانہ چاہتاہے
جانے کیا مجھ سے ذمانہ چاہتا ہے میرا دل توڑ کے مجھے ہنسانا چاہتا ہے جانے کیا بات جھلکتی ہے میرے چہرے سے ہر شخص مجھے آذمانہ چاہتاہے
شمشاد لائبریرین اگست 19، 2007 #719 آنکھیں کھلی رہیں گی تو منظر بھی آئیں گے زندہ ہے دل تو اور ستمگر بھی آئیں گے (محسن نقوی)
زینب محفلین اگست 19، 2007 #720 کب کون کسی کا ہوتا ہے؟سب جھوٹے رشتے ناطے ہیں سب دل رکھنے کی باتیں ہیں۔سب اصلی روپ چھپاتے ہیں اخلاق سے خالی لوگ یہاں۔لفظوں کے تیر چلاتے ہیں اک بار نگاہوں میں آکر پھر ساری عمر رلاتے ہیں
کب کون کسی کا ہوتا ہے؟سب جھوٹے رشتے ناطے ہیں سب دل رکھنے کی باتیں ہیں۔سب اصلی روپ چھپاتے ہیں اخلاق سے خالی لوگ یہاں۔لفظوں کے تیر چلاتے ہیں اک بار نگاہوں میں آکر پھر ساری عمر رلاتے ہیں