دل کے موضوع پر اشعار!

زینب

محفلین
کہاں آکے رکنے تھے راستے کہاں موڑ تھا اسے بھول جا

وہ جو مل گیا سے یاد رکھ جو نہ مل سکا اسے بھول جا

وہ تیرے نصیب کی باشیں کسی اور چھت پے رس گیں

دلِ بے خبر میری بات سن اسے بھول جا سے بھل جا
 

شمشاد

لائبریرین
لکھتا ہوں اسد سوزشِ دل سے سخنِ گرم
تا رکھ نہ سکے کوئی مرے حرف پر انگشت
(چچا)
 

شمشاد

لائبریرین
کہہ رہی ہے حدیثِ شوقِ نیاز
سازِ دل کے خموش تاروں سے
چھن رہا ہے خمارِ کیف آگیں
آرزو، خواب، تیرا روئے حسیں
(فیض احمد فیض)
 

شمشاد

لائبریرین
شام اشکِ آرزو تھے صبح آہِ بیکسی
دل جلوں نے غم کی بستی اس طرح آباد کی
(سرور)
 

زینب

محفلین
جانے کیا مجھ سے ذمانہ چاہتا ہے

میرا دل توڑ کے مجھے ہنسانا چاہتا ہے

جانے کیا بات جھلکتی ہے میرے چہرے سے

ہر شخص مجھے آذمانہ چاہتاہے
 

شمشاد

لائبریرین
آنکھیں کھلی رہیں گی تو منظر بھی آئیں گے
زندہ ہے دل تو اور ستمگر بھی آئیں گے
(محسن نقوی)
 

زینب

محفلین
کب کون کسی کا ہوتا ہے؟سب جھوٹے رشتے ناطے ہیں

سب دل رکھنے کی باتیں ہیں۔سب اصلی روپ چھپاتے ہیں

اخلاق سے خالی لوگ یہاں۔لفظوں کے تیر چلاتے ہیں

اک بار نگاہوں میں آکر پھر ساری عمر رلاتے ہیں
 
Top