دل کے موضوع پر اشعار!

عمر سیف

محفلین
مجھے آپ کیوں نہ سمجھ سکے، یہ اپنے دل سے پوچھیئے
میری داستانِ حیات کا ہے ورق ورق کھلا ہوا
(فیض)
 

عمر سیف

محفلین
میں‌ تری یاد کو اس دل میں لیے پھرتا ہوں
جیسے فرہاد نے سینے میں‌ لگائے پتھر
(ساغر صدیقی)
 

عمر سیف

محفلین
میرے دل کی تہوں سے تیری صورت دھل کہ بہہ جائے
حریمِ عشق کی شمع درخشاں بجھ کہ رہ جائے
مبادا اجنبی دُنیا کی ظلمت گھیر لے تجھ کو
مری جاں اب بھی اپنا حسن واپس پھیر دے مجھ کو!
 

عمر سیف

محفلین
یوں دل میں ہر اک شخص پہ وارہ نہیں کرتے
آنکھوں میں ہر اک عکس اتارا نہیں کرتے
ہونی ہے تو اک بار ہی ہو جائے محبت
یہ بھول ہے ایسی کہ دوبارہ نہیں‌کرتے
( فاخرہ بتول )
 

عمر سیف

محفلین
تو نے یہ پھول جو زلفوں میں سجا رکھا ہے
اک دیا ہے جو اندھیروں میں جلا رکھا ہے
دل تھا اک شعلہ مگر بیت گئے دن وہ قتیل
اب کریدو نہ اسے، راکھ میں کیا رکھا ہے
 
Top