دل کے موضوع پر اشعار!

عبدالجبار

محفلین
نظروں کی بات اور ہے دل کی ہے اور بات
باتیں جو میرے دل میں ہیں اب تک کہیں نہیں
دل نے بہت کہا کہ تمہیں مہرباں کہوں
اِس ڈر سے چُپ رہا کہ نہ کہہ دو کہیں، نہیں​
 

حجاب

محفلین
کچھ ایسی برف تھی اُس کی نظر میں
گزرنے کے لئے رستہ نہیں تھا۔۔۔۔۔۔۔
ہے امجد آج تک وہ شخص دل میں
جو اُس وقت بھی اپنا نہیں تھا۔۔۔۔۔۔۔
 

عبدالجبار

محفلین
مَر مَر کے بنائی ہے یہ تصویرِ محبت
اب اپنے ہی ہاتھوں سے مِٹائی نہیں‌جاتی

کس دل سے یہ کہتے ہو تمہیں دل سے بھُلا دوں
ہر روز تو یہ دنیا بسائی نہیں جاتی​
 

نوید ملک

محفلین
مجھے لغزشوں پہ گھڑی گھڑی کوئی ٹوکتا ہے بار بار
جسے کر کے دل کو دکھ نہ ہو ، مجھے اس گناہ کی تلاش ہے
 

حجاب

محفلین
تنہائی میں لے جائیں گے سمجھائیں گے دل کو
یہ مان بھی جائے گا یہ دعویٰ نہ کریں گے
وعدہ ہے کہ اب اور جلائیں گے نہ جی کو
نقصان ہے اسمیں تو یہ سودا نہ کریں گے
 

تیشہ

محفلین
مرے وہم وگماں سے بھی زیادہ ٹوٹ جاتا ہے
یہ دل اپنی حدوں میں رہ کے اتنا ٹوٹ جاتا ہے

میں روؤں تو درودیوار مجھ پہ ہسننے لگتے ہیں
ہنسوں تو میرے اندر جانے کیا کیا ٹوٹ جاتا ہے

میں جس لمحے کی خواہش میں سفر کرتا ہوں صدیوں سے
کہیں پاؤں تلے آکر وہ لمحہ ٹوٹ جاتا ہے

نجانے کتنی مدت سے ہے یہ دل میں یہ عمل جاری
ذرا سی ٹھیس لگتی ہے ذرا سا دل ٹوٹ جاتا ہے

دل ناداں!! ہماری تو نمو ہی نامکمل تھی
تو حیرت کیا جو بنتے ہی ارادہ ٹوٹ جاتا ہے ،
 
Top