دل کے موضوع پر اشعار!

ظفری

لائبریرین

روز یہ وقت آجاتا ہے
سچ مجھے جھٹلا جاتا ہے
دل میں ہلچل یوں ہی نہیں
کوئی تو آتا جاتا ہے​
 

حجاب

محفلین
تتلیوں کا ٹوٹا ہوا پر لگتا ہے
دل پر وہ نام بھی لکھتے ہوئے ڈر لگتا ہے
رات آئی تو ستاروں بھری چادر تانی
خوبصورت مجھے سورج کا سفر لگتا ہے
میں تیرے ساتھ ستاروں سے گذر سکتا ہوں
کتنا آساں محبت کا سفر لگتا ہے۔
 

عمر سیف

محفلین
بہت خوب حجاب۔

کون اس راہ سے گزرتا ہے
دل یونہی انتظار کرتا ہے
دیکھ کر بھی نہیں دیکھنے والا
دل تجھے دیکھ دیکھ ڈرتا ہے
 

ظفری

لائبریرین

اے ظفر تُو دل کی بے رنگی پہ افسردہ نہ ہو
اب بہاریں آئیں تو یہ پھول بھی کھِل جائے گا​
 

عمر سیف

محفلین
دل آرزوِ شوق کا اظہار نہ کردے
ڈرتا ہے مگر یہ کے وہ انکار نہ کردے
آگاہ نہیں ہیں جو بھی ذوقِ ستم سے
بیتابیِ دل اُن کو خبردار نہ کردے
 

سارہ خان

محفلین
مسکراہٹ کی روشنی کا سبب
آنسوؤں کے چراغ ہوتے ہیں
جن کے چہرے ہوں چاند کی صورت
ان کے دل میں بھی داغ ہوتے ہیں
 

حجاب

محفلین
دل میں اب یوں ترے بھولے ہوئے غم آتے ہیں
جیسے بچھڑے ہوئے کعبے میں صنم آتے ہیں

ایک اک کرکے ہوئے جاتے ہیں تارے روشن
میری منزل کی طرف تیرے قدم آتے ہیں

رقصِ مے تیز کرو ، ساز کی لے تیز کرو
سوئے مے خانہ سفیرانِ حرم آتے ہیں

کچھ ہمیں کو نہیں احسان اُٹھانے کا دماغ
وہ تو جب آتے ہیں ، مائل بہ کرم آتے ہیں

اور کچھ دیر نہ گزرے شبِ فرقت سے کہو
دل بھی کم دُکھتا ہے، وہ یاد بھی کم آتے ہیں
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 

عمر سیف

محفلین
مشکل ہيں اگر حالات وہاں، دل بيچ آئيں جان دے آئيں
دل والوں کوچہ جاناں ميں کيا سيسے بھي حالات نہيں
 

حجاب

محفلین
دل میں اک لہر سے اٹھی ہے ابھی
کوئی تازہ ہوا چلی ہے ابھی

شور برپا ہے خانہء دل میں
کوئی دیوار سی گری ہے ابھی

بھری دنیا میں جی نہیں لگتا
جانے کس چیز کی کمی ہے ابھی

تو شریکِ سخن نہیں ہے تو کیا
ہم سخن تیری خامشی ہے ابھی

یاد کے بے نشاں جزیروں سے
تیری آواز آرہی ہے ابھی

شہر کی بے چراغ گلیوں میں
زندگی تجھ کو ڈھونڈتی ہے ابھی

سو گئے لوگ اس حویلی کے
ایک کھڑکی مگر کھلی ہے ابھی

تم تو یارو ابھی سے اٹھ بیٹھے
شہر کی رات جاگتی ہے ابھی

وقت اچھا بھی آئے گا ناصر
غم نہ کر زندگی پڑی ہے ابھی
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 
Top