پاکستانی
محفلین
مانگے ہے مجھ سے دل تیری ساری نشانیاں
باتیں پرانیاں، وہی راتیں سہانیاں
آنکھوں میں گھولتی ہیں نشے کی شرارتیں
چالاک چاندنی میں چہکتی جوانیاں
اُن پر تو قرض ہیں میرے حرفوں کے ذائقے
اب جن کو آگئیں بڑی باتیں بنانیاں
اے عشق آ کہ پھر سے کوئی تجربہ کریں
میں بھولنے لگا ہوں پرانی کہانیاں
وہ تیرے قہقہے تھے کہ جیسے ہجوم میں
ٹوٹیں کلائیوں میں کھنکتی کمانیاں
یہ میرے اشک ہیں کہ پہاڑوں میں جس طرح
روئیں بسنت رُت میں ندی کی روانیاں
اِک تیرے روٹھنے سے فضا ہی بدل گئی
اب شہر بھر میں پھیل گئیں بدگمانیاں
مانگو دعا کہ کھیلتی کِھلتی رہیں سدا
شہروں کی دلہنیں، مری بستی کی رانیاں
محسن کو کچھ تو حدِّ ستم کا سُراغ دے
کب تک رقم کروں میں تیری مہربانیاں
باتیں پرانیاں، وہی راتیں سہانیاں
آنکھوں میں گھولتی ہیں نشے کی شرارتیں
چالاک چاندنی میں چہکتی جوانیاں
اُن پر تو قرض ہیں میرے حرفوں کے ذائقے
اب جن کو آگئیں بڑی باتیں بنانیاں
اے عشق آ کہ پھر سے کوئی تجربہ کریں
میں بھولنے لگا ہوں پرانی کہانیاں
وہ تیرے قہقہے تھے کہ جیسے ہجوم میں
ٹوٹیں کلائیوں میں کھنکتی کمانیاں
یہ میرے اشک ہیں کہ پہاڑوں میں جس طرح
روئیں بسنت رُت میں ندی کی روانیاں
اِک تیرے روٹھنے سے فضا ہی بدل گئی
اب شہر بھر میں پھیل گئیں بدگمانیاں
مانگو دعا کہ کھیلتی کِھلتی رہیں سدا
شہروں کی دلہنیں، مری بستی کی رانیاں
محسن کو کچھ تو حدِّ ستم کا سُراغ دے
کب تک رقم کروں میں تیری مہربانیاں