اور آباد نہ ہو پایا کوئی بھی اس میں دل تو رہتا ہے تیرے درد سے خالی اب تک
نوید ملک محفلین دسمبر 2، 2006 #161 اور آباد نہ ہو پایا کوئی بھی اس میں دل تو رہتا ہے تیرے درد سے خالی اب تک
عمر سیف محفلین دسمبر 2، 2006 #162 یوں تو خوشیاں بھی لپٹی رہیں دامن سے مگر دل کو سوجھا نہ مگر غم سے کنارا کرنا
نوید ملک محفلین دسمبر 2، 2006 #164 اس قدر دامنِ دل کھنچ نہ مجھ سے کہ مجھے اہلِ دنیا کی طرف ہاتھ بڑھانا پڑ جائے
نوید ملک محفلین دسمبر 2، 2006 #166 کربِ شکستِ ذات سے دل ٹوٹتا ہے کیا تم حسنِ پائیدار ، کہاںجانتے ہو تم
عمر سیف محفلین دسمبر 3، 2006 #167 یوں گم تھا دل شناخت نہیں کر سکے اسے جب آئی سامنے تری صورت کبھی کبھی
نوید ملک محفلین دسمبر 3، 2006 #168 دل نے بھی خوب نبھائے ہیں مراسم اس سے جو کہ رشتے میں میرا دشمنِ جاں ہوتا ہے
عمر سیف محفلین دسمبر 3، 2006 #169 چارہ گر نے بحر تسکین رکھ دیا ہے دل پر ہاتھ مہرباں ہے وہ مگر ناآشنائے زخم ہے
نوید ملک محفلین دسمبر 4، 2006 #170 کچھ علاجِ دل بھی اے چارہ گراں یہ آج کل صحبتِ نازک خیالاں سے بھی اکتا جائے ہے
عمر سیف محفلین دسمبر 4، 2006 #171 پھونک ڈالوں کا کسی روز میں دل کی دنیا یہ تیرا خط تو نہیں ہے کہ جلا بھی نہ سکوں
نوید ملک محفلین دسمبر 5، 2006 #172 یہ جو دل روز کوئی اور کہانی مانگے کس لئے شرک کرے کیوں تیرا ثانی مانگے
عمر سیف محفلین دسمبر 5، 2006 #173 لب پر کسي کا بھي ہو، دل ميں تيرا نقشا ہے اے تصوير بنانے والي، جب سے تجھ کو ديکھا ہے بے ترے کيا وحشت ہم کو، تجھ بن کيسا صبر و سکوں تو ہي اپنا شہر ہے جاني تو ہي اپنا صحرا ہے
لب پر کسي کا بھي ہو، دل ميں تيرا نقشا ہے اے تصوير بنانے والي، جب سے تجھ کو ديکھا ہے بے ترے کيا وحشت ہم کو، تجھ بن کيسا صبر و سکوں تو ہي اپنا شہر ہے جاني تو ہي اپنا صحرا ہے
نوید ملک محفلین دسمبر 6، 2006 #174 کیسے سمجھاؤں دل زار سمجھتا ہی نہیں میری مشکل میرا غم خوار سمجھتا ہی نہیں جس کی یادوں سے رہائی نہیں ممکن محسن وہ مجھے اپنا گرفتار سمجھتا ہی نہیں
کیسے سمجھاؤں دل زار سمجھتا ہی نہیں میری مشکل میرا غم خوار سمجھتا ہی نہیں جس کی یادوں سے رہائی نہیں ممکن محسن وہ مجھے اپنا گرفتار سمجھتا ہی نہیں
عمر سیف محفلین دسمبر 6، 2006 #175 شہر ِ جاں راکھ سے آباد ہوا آگ جب دل کی بُجھا دی ہم نے کوئی تو بات ہو اس میں فیض اپنی ہر خوشی جس پہ مٹا دی ہم نے
شہر ِ جاں راکھ سے آباد ہوا آگ جب دل کی بُجھا دی ہم نے کوئی تو بات ہو اس میں فیض اپنی ہر خوشی جس پہ مٹا دی ہم نے
حجاب محفلین دسمبر 6، 2006 #176 یہ جفائے غم کا چارہ،وہ نجاتِ دل کا عالم ترا حسن دست ِ عیسی،تیری یاد روئے مریم۔
نوید ملک محفلین دسمبر 7، 2006 #178 یہ بھی کر گزرو ،کہ دل میں کوئی حسرت نہ رہے تم سمجھتے ہو اگر ظلم روا اور کوئی
عمر سیف محفلین دسمبر 7، 2006 #179 ناجانے دل میں تیرے کیوں اثر نہیں ورنہ یہ آہ وہ ہے کہ پتھر کے پار ہوتی ہے
ت تیشہ محفلین دسمبر 8، 2006 #180 دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے ، اب آن ملو تو بہتر ہے ، اس بات سے ہمکو کیا مطلب، یہ کیسے ہو یہ کیونکر ہو ،
دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے ، اب آن ملو تو بہتر ہے ، اس بات سے ہمکو کیا مطلب، یہ کیسے ہو یہ کیونکر ہو ،