ابھی بھی، بقول لوکل میڈیا، امکانات باقی ہیں، حسبِ توقع!بس ہماری فرمائشیں بہت بڑی ہیں اور دیگر ٹیمیں اس کے مطابق چلیں گی یا نہیں، سوال فقط یہ ہے!
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کے لیے اگر مگر کا سلسلہ اب بھی برقرار ہے، قومی ٹیم 4 میچ ہار کر بھی ٹورنامنٹ سے آؤٹ نہیں ہوئی تاہم اس کی ساری امیدیں اب دیگر ٹیموں کے نتائج سے جڑ گئی ہیں۔
سیمی فائنل تک رسائی کے لیے سب سے پہلے تو پاکستان کو اپنے بقیہ تینوں میچ جیتنے ہیں اور وہ بھی اچھے مارجن سے جیتنے ہیں۔
خیال رہےکہ پاکستان کو ٹورنامنٹ میں اب بنگلا دیش، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ سے میچ کھیلنا ہیں۔
اپنے میچ جیتنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کو یہ دعا بھی کرنا ہوگی کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقا اور سری لنکا سے بھی ہار جائے۔
اگر ایسا ہی ہوا تو پھر پاکستان کے 10 اور نیوزی لینڈ کے 8 پوائنٹ ہوجائیں گے، لیکن ساتھ ساتھ دوسری جانب سری لنکا کا رزلٹ بھی پاکستان کی نظروں میں رہے گا۔
سری لنکا کو اب افغانستان، بھارت، بنگلا دیش اور نیوزی لینڈ سے کھیلنا ہے، پاکستان کے لیے ضروری ہےکہ سری لنکا کی ٹیم نیوزی لینڈ کو شکست دے مگر ساتھ ساتھ بھارت، بنگلا دیش اور افغانستان میں سے صرف ایک ہی میچ جیتے۔
کیونکہ اگر سری لنکا بقیہ 4 میں سے 3 میچ جیتا تو اس کے بھی 10 پوائنٹ ہوجائیں گے۔
نیوزی لینڈ اگر 3 میں سے ایک بھی میچ جیتا تو اس کے بھی 10 پوائنٹ ہوجائیں گے، ایسی صورت حال میں پاکستان کا کافی انحصار نیٹ رن ریٹ پر ہوجائےگا۔
ٹورنامنٹ کی موجودہ صورت حال میں پاکستان کی امیدیں اب بھی برقرار ہیں اور آخر تک اس آس کو زندہ رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان آئندہ میچوں میں بہادری کا مظاہرہ کرے کیوں کہ قسمت بھی بہادروں کا ہی ساتھ دیتی ہے۔