سیما علی
لائبریرین
ہوئیں آنکھیں عجب بے حال اب کےچاندی جیسا رنگ ہے تیرا سونے جیسے بال
اک تو ہی دھنوان ہے گوری باقی سب کنگال
قتیل شفائی
کنگال
یہ بارش کر گئی کنگال اب کے
رسا چغتائی
بارش
ہوئیں آنکھیں عجب بے حال اب کےچاندی جیسا رنگ ہے تیرا سونے جیسے بال
اک تو ہی دھنوان ہے گوری باقی سب کنگال
قتیل شفائی
کنگال
میں ہر بے جان حرف و لفظ کو گویا بناتا ہوںکتنی دل کش ہیں یہ بارش کی پھواریں لیکن
ایسی بارش میں مری جان بھی جا سکتی ہے
تری پراری
جان
خبر تحیر عشق سن نہ جنوں رہا نہ پری رہیہم سب آئینہ در آئینہ در آئینہ ہیں
کیا خبر کون کہاں کس کی طرف دیکھتا ہے
عرفان صدیقی
خبر
جن کے مضبوط ارادے بنے پہچان ان کیجنوں اب منزلیں طے کر رہا ہے
خرد رستہ دکھا کر رہ گئی ہے
عبد الحمید عدم
منزلیں
رات کو سونا نہ سونا سب برابر ہو گیاسونے والوں کو جگانا تو ہے آسان مگر
جاگنے والوں کو کس طرح جگایا جائے
شاہد احسن مرادآبادی
سونا (یہ زیور والا سونا نہیں)
حضور، کیا یہ نظم اتنی ہی مکمل ہے؟ اگر نہیں تو کیا اسکے بقیہ حصے یا مکمل نظم مل سکتی ہے؟زندگی، باگیشری، سارنگ، دیپک، سوہنی
بت تراشی، رقص، موسیقی، خطابت، شاعری
پنکھڑی، تتلی، صنوبر، دوب، نسریں، چاندنی
لاجوردی، شربتی، دھانی، گلابی، چمپئی
زعفرانی، آسمانی، ارغوانی زندگی
لاجونتی، مدھ بھری، کومل، سہانی زندگی
زندگی جام و صراحی، مرغ زار و نسترن
اک سجاوٹ، اک گھلاوٹ اک لگاوٹ اک پھبن
رقصِ طاؤس و جمالِ صبح و رنگ ناروَن
گل نفس ، گل چہرہ ، گل خو ، گل جبیں ، گل پیرہن
رقصِ ابر و نغمہء آبِ رواں ہے زندگی
خاکِ بے آواز کے منہ میں زباں ہے زندگی
زندگی یوسف زلیخا ، قیس و لیلیٰ نل دمن
عید کا دن چودھویں کی رات چوتھی کی دلہن
اک کھنکتی لب کشائی ایک چھبتا بانکپن
رنگ ساگر، راگ مندر ، روپ مالا ، پھول بن
جس کی قرنوں حجلہء قدرت میں رکھوالی ہوئی
بدلیوں کی رسمساتی چھاؤں کی پالی ہوئی
جوش ملیح آبادی
رات کو سونا نہ سونا سب برابر ہو گیا
تم نہ آئے خواب میں آنکھوں میں خواب آیا تو کیا
جلیل مانک پوری
خواب
اے شیخ آدمی کے بھی درجے ہیں مختلفدنیا ہے خواب حاصل دنیا خیال ہے
انسان خواب دیکھ رہا ہے خیال میں
سیماب اکبر آبادی
انسان
یہ قہقہے جو خرد پر جنوں لگاتا ہےاداسی چیختی ہے قہقہوں میں
ہمارا درد سب سے مختلف ہے
قہقہہ
تیری ہر بات محبت میں گوارا کر کےاثاثہ لگتے تھے مجھ کو کبھی جو خواب مرے
تمہارے بعد تو وہ بھی خسارے لگتے ہیں
اے میری روح کے حصے! تمہیں پتہ ہے مجھے!
تمہارے نام کے انساں بھی پیارے لگتے ہیں
خسارہ/خسارے
ہستی کی اس کتاب کے معنوں پے خوب غور کراِس شہر میں کتنے چہرے تھے کچھ یاد نہیں سب بھول گئے
اک شخص کتابوں جیسا تھا وہ شخص زبانی یاد ہوا
نوشی گیلانی
کتاب/کتابوں/کتابیں