چھوٹاغالبؔ
لائبریرین
دیا ہے خلق کو بھی تا اسے نظر نہ لگے
بنا ہے عیش تجمل حسین خاں کے لیے
قبلہ بڑے غالبؔ
نظر
بنا ہے عیش تجمل حسین خاں کے لیے
قبلہ بڑے غالبؔ
نظر
میرا شعر چھین لیادریچوں کو تو دیکھو چِلمنوں کے راز کو سمجھو
اُٹھیں گے پردہ ہائے بام و در آہستہ آہستہ
(مصطفی زیدی)
دریچہ
دریچہ بے صدا کوئی نہیں ہے
اگرچہ بالتا کوئی نہیں ہے
میں ایسے جمگھٹے میں کھو گیا ہوں
جہاں میرے سوا کوئی نہیں ہے
ظفرصابر
صدا