یوں سجا چاند کہ جھلکا ترے انداز کا رنگ
یوں فضا مہکی کہ بدلا مرے ہمراز کا رنگ
سایہء چشم میںحیراں رُخِ روشن کا جمال
سُرخیء لب میںپریشاں تری آواز کا رنگ
گلی میں درد کے پُرزے تلاش کرتی تھی
میرے خطوط کے ٹکڑ تلاش کرتی تھی
تمام رات وہ پردے ہٹا کے چاند کے ساتھ
جو کھو گئے تھے وہ لمحے تلاش کرتی تھی
اگلا حرف پردہ۔ پردے