امیداورمحبت
محفلین
شام ہوتے ہی برسنے لگے کالے بادل
صبحدم لوگ دریچوں سے کھلے سر نکلے
شام
صبحدم لوگ دریچوں سے کھلے سر نکلے
شام
وقت نے کیسے چٹانوں میں دراڑیں ڈال دیں
رو دیا وہ بھی کہ جوپہلے کبھی رویا نہ تھا
پیار کے اک بول نے آنکھوں میں ساون بھر دیئے
اس طرح تو ٹوٹ کے بادل کبھی برسا نہ تھا
دراڑیں
یہ دشتِ ہجر، یہ وحشت، یہ شام کے سائےخدا یہ وقت تری آنکھ کو نہ دِکھلائے(امجد اسلام امجد)وحشت
مندرجہ بالا قطعہ میں لفظ "وحشت" کہاں ہے؟