نہ لٹتا دن کو تو کب رات کو یوں بے خبر سوتارہا کھٹکا نہ چوری کا دعا دیتا ہوں رہزن کو
(چچا)
رہزن
مَیں بھی رُک رُک کے نہ مرتا ، جو زباں کے بدلےدشنہ اِک تیز سا ہوتا مِرے غمخوار کے پاس
(چچا)
غمخوار
پرسشِ اعمال سے مقصد تھا رسوائی مری ورنہ ظاہر تھا سبھی کچھ، کیا ہوا، کیونکر ہوا
(علامہ محمد اقبال)