یوسف سلطان
محفلین
مقام، فیض، کوئی راہ میں جچا ہی نہیں
جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے
فیض احمد
سوئے دار
جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے
فیض احمد
سوئے دار
قاصد خوشبو کی پوشاک پہن کے کون گلی میں آیا ہے
کیسا یہ پیغام رساں ہے کیا کیا خبریں لایا ہے
کھڑکی کھول کے باہر دیکھو موسم
میرے دل کی باتیں تم سے کہنے آیا ...
کھڑکی
واہ واہ واہ ۔۔۔ کے الیکٹرک شاعر بھی پروڈیوس کرتے ہیں آج ثابت ہوا
کھڑکی کھول کے دیکھا سارہ
باہر صرف اندھیرا پایا
کیسا موسم، کہاں کا موسم
بس اک کے-الیکٹرک کا سایا
کے-الیکٹرک
پس ثابت ہوا جو کچھ نہیں کرتے، وہ شاعری کرتے ہیں۔
کھڑکی کھول کے دیکھا سارہ
باہر صرف اندھیرا پایا
کیسا موسم، کہاں کا موسم
بس اک کے-الیکٹرک کا سایا
کے-الیکٹرک
کے الیکٹرک کو سلامواہ واہ واہ ۔۔۔ کے الیکٹرک شاعر بھی پروڈیوس کرتے ہیں آج ثابت ہوا
پس ثابت ہوا جو کچھ نہیں کرتے، وہ شاعری کرتے ہیں۔
تدوین : یہ کے-الیکٹرک کی شاعری سمجھ کر کمنٹ کیا گیا۔
پونے تین ہو گئیں غزلیں ؟کے الیکٹرک کو سلام
سارہ، میرے ڈھائی غزلوں کے دیوان میں اضافہ ہو چلا ہے!
وہ آئے گھر میں ہمارے،خداکی قدرت ہےاے ساکنانِ کنجِ قفس! صبح کو صبا
سنتی ہی جائے گی سوئے گلزار ، کچھ کہو!
(سودا)
قفس
اگرہے جذبہء تعمیر ہم میںحالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا
ٹوٹے بھی جو تارا تو زمیں پر نہیں گرتا
(قتیل شفائی)
قلندر
پونے تین ہو گئیں غزلیں ؟
آتی رہینگی بہاریں،جاتی رہینگی بہاریںہم کو تو گردشِ حالات پہ رونا آیا
رونے والے تجھے کس بات پہ رونا آیا
حالات