عمر سیف
محفلین
پریشاں رہی عمر بھر پر نہ چھوڑاآہ کو چاہئے اک عمر اثر ہونے تک
کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہونے تک
لفط زلف
تیری زُلف نے کج ادائی کا دھندا
ظفر گورکھپوری
دھندا
پریشاں رہی عمر بھر پر نہ چھوڑاآہ کو چاہئے اک عمر اثر ہونے تک
کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہونے تک
لفط زلف
آپ نے اگلا لفظ نہیں دیاپاگل پاگل خانے ۔۔
او ہو سر آپ نے بھی وہی لکھ دیا ۔۔ چلیں کوئی بات نہیں ۔۔
دیا ہے نا "دھندا"آپ نے اگلا لفظ نہیں دیا
چلیں اگلا لفظ آپ لکھیں
دھندا مندا چل رہا کیا چاچو آج کلپریشاں رہی عمر بھر پر نہ چھوڑا
تیری زُلف نے کج ادائی کا دھندا
ظفر گورکھپوری
دھندا
الگا لفظ ہے ۔۔دھندا مندا چل رہا کیا چاچو آج کل
بڑا اوکھا لفظ ہےدیا ہے نا "دھندا"
پُورا لکھا ہُوا ہے اور ۔۔۔ آدھا سمجھ رہے ہیں آپبڑا اوکھا لفظ ہے
دور فلک جب دوھراتا ہے موسم گل کی راتوں کو
کنج قفنس میں سن لیتے ہیں بھولی بسری باتوں کو
ریگِ رواں کی نرم تہوں کو چھیڑتی ہے جب کوئی ہوا
سوتے صحرا چیخ اٹھتے ہیں آدھی آدھی راتوں کو
آتشِ غم کے سیل رواں میں نیندیں جل کر راکھ ہوئیں
پتھر بن کر دیکھ رہا ہوں آتی جاتی راتوں کو
صحرا
آئے عشاق گئے وعدہِ فردا لے کرنفسِ قیس کہ ہے چشم و چراغِ صحرا
گر نہیں شمعِ سیہ خانۂ لیلی نہ سہی
(چچا)
چراغ
آہ بس جی مت جلا تب جانیے
جب کوئی افسوں ترا اس پر چلے
لفظ افسوں
وعلیکم السلام
سب خیریت ہے نا ؟
کچھ پتہ ہے تم دونوں کو کتنا یاد کیا
خیر اب شعر کا جواب دو
لے سانس بھی آہستہ کہ نازک ہے بہت کام
آفاق کی اس کارگہ شیشہ گری کا
آفاق