دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

عمر سیف

محفلین
پُورا لکھا ہُوا ہے اور ۔۔۔ آدھا سمجھ رہے ہیں آپ
صاحب! یہ شعر ہے جسے مصرعہ سمجھ رہیں ہیں آپ

دیوار کے قریب حضور اس طرح نہ چیخئے
لگتا ہے سنگ و خِشت کو بہرا سمجھ رہے ہیں آپ

ساکت کھڑے ہیں آپ کسی آبِ خُوش گُمان میں
لہروں کے ساتہ خُود کو جو بہتا سمجھ رہے ہیں آپ

مومی پروں سے آپ نہ سُورج کے سامنے اُڑیں
کیا پَر لگا کے خُود کو پرندہ سمجھ رہے ہیں آپ

مَیں بھی وہیں سے آیا ہُوں مَیں بھی وہیں پلا بڑھا
ہجرت کے بعد مُجھ کو پرایا سمجھ رہے ہیں آپ

بِگڑا نہیں ہے کُچہ مرا خُود اپنا مُونہہ پونچھئے
پھر آسماں پہ آپ نے تُھوکا! سمجھ رہے ہیں آپ؟

یہ بھی منافقت کی اک اعلی مثال ہے جناب
اچھا نہیں ہُوں مَیں مُجھے اچھا سمجھ رہے ہیں آپ

کیا ڈُھونڈتے ہیں آپ جنازوں کی اس قطار میں
کیا زندگی کو کھیل تماشا سمجھ رہے ہیں آپ

جو خطہءِ یقین تھا اوروں کو دے دیا گیا
اب سر زمینِ غیر کو اپنا سمجھ رہے ہیں آپ

اچھا ! تو پھر لگائیے اس چیختی غزل کا مول
کیا شاعری کو پیٹ کا دھندا سمجھ رہے ہیں آپ
رفیع رضا

چیخ ۔۔ چیختی ۔۔
 
دور فلک جب دوھراتا ہے موسم گل کی راتوں کو
کنج قفنس میں سن لیتے ہیں بھولی بسری باتوں کو
ریگِ رواں کی نرم تہوں کو چھیڑتی ہے جب کوئی ہوا
سوتے صحرا چیخ اٹھتے ہیں آدھی آدھی راتوں کو
آتشِ غم کے سیل رواں میں نیندیں جل کر راکھ ہوئیں
پتھر بن کر دیکھ رہا ہوں آتی جاتی راتوں کو
صحرا
 

شمشاد

لائبریرین
دور فلک جب دوھراتا ہے موسم گل کی راتوں کو
کنج قفنس میں سن لیتے ہیں بھولی بسری باتوں کو
ریگِ رواں کی نرم تہوں کو چھیڑتی ہے جب کوئی ہوا
سوتے صحرا چیخ اٹھتے ہیں آدھی آدھی راتوں کو
آتشِ غم کے سیل رواں میں نیندیں جل کر راکھ ہوئیں
پتھر بن کر دیکھ رہا ہوں آتی جاتی راتوں کو
صحرا

نفسِ قیس کہ ہے چشم و چراغِ صحرا
گر نہیں شمعِ سیہ خانۂ لیلی نہ سہی
(چچا)

چراغ
 

شمشاد

لائبریرین
ابھی تو کھال ادھڑنی ہے اس تماشے میں
ابھی دھمال میں جوگی نے سانس ہارا ہے
(ندیم بھابھہ)

سانس
 

غ۔ن۔غ

محفلین
آہ بس جی مت جلا تب جانیے
جب کوئی افسوں ترا اس پر چلے
:)
لفظ افسوں
وعلیکم السلام
:)
سب خیریت ہے نا ؟
کچھ پتہ ہے تم دونوں کو کتنا یاد کیا
خیر اب شعر کا جواب دو

جی سید شہزاد ناصر بھیا پتہ ہے کیونکہ ہم نے بھی آپ کو بہت مِس کیا
اللہ کا کرم ہے :)
آ پ کی صحت اور درازئ عمر کے لئیے دست بہ دعا ہیں:praying:
بھیا جیسے ہی آپ کے دیے ہوئے لفظ سے شعر لکھنے لگی کل تو عین اسی وقت لائٹ چلی گئی تھی
:(

وقت کے
افسوں سے تھمتا نالہ ء ماتم نہیں
وقت زخمِ تیغِ فرقت کا کوئی مرہم نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
پتی پتی پھول ہوا میں بکھر گئے تھے
اور زمیں پہ جھلسی ہوئی پہچان پڑی تھی
(فاضل جمیلی)

پھول
 
Top