دیئے گئے لفظ پر شاعری

شمشاد

لائبریرین
واہ کیا رال ٹپکائی ہے۔ خیر۔

دو عالم کی ہو خیر یا رب
پھر اک آہ کرنے کو جی چاہتا ہے


آہ
 

راجہ صاحب

محفلین
میں بھی تھا سچّا ، تُم بھی تھے سچّے
عشق میں سچ ہی کا رونا تھا ! !

روتے روتے فراق ہجر میں
کوئی اکثر ہنس پڑتا تھا !!

فراق گورکھپوری


ہجر
 

شمشاد

لائبریرین
اور تو کوئی بس نہ چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا
صبح کا ہونا دوبھر کردیں، راستہ روک ستاروں کا
(انشاء جی)


درد
 

شمشاد

لائبریرین
دل ہے کہ جلتے سینے میں اک درد کا پھوڑا الہڑ سا
نہ گپت رہے نا پھوٹ بہے کوئی مرہم کوئی نشتر ہو
(انشاء جی)

مرہم
 

شمشاد

لائبریرین
بھری بہار میں اب کے عجیب پھول کھلے
نہ اپنے زخم ہی مہکے، نہ دل کے چاک سلے
(محسن نقوی)

اگلا لفظ : چاک
 

شمشاد

لائبریرین
کھیل ہے اور کھیل کو اصول کے تحت کھیلا جائے تو مزہ آتا ہے۔

کبھی چاک خوں سے چپک گیا کبھی خار خار پرو لیا
مرے بخیہ گر نہ ہوں معترض کہ یہ شکل بھی تو رفو کی ہے
(تابش دہلوی)

اگلا لفظ " خار "
 

شمشاد

لائبریرین
محمود بھائی خاصا مشکل لفظ دیا ہے آپ نے۔ خیر اللہ بھلا کرئے چچا کا کہ ایک شعر کہہ گئے تھے۔

یقین جان! برس گانٹھ کا جو ہے تاگا
یہ کہکشاں ہے کہ ہیں اس میں بے شمار گرہ
(چچا)


کہکشاں
 

شمشاد

لائبریرین
اے جذبہ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے
منزل کے لیے دو گام چلوں اور سامنے منزل آ جائے


منزل
 
Top