دیئے گئے لفظ پر شاعری

شمشاد

لائبریرین
کب پریشاں ہوتا ہوں چھوٹی چھوٹی باتوں پر ؟
زخم جتنا گہرا ہو، دل میں تم مہکتے ہو


زخم
 

شمشاد

لائبریرین
وہ کوئی اور نہ تھا چند خشک پتے تھے
شجر سے ٹوٹ کے جو فصلِ گُل پہ روئے تھے
(احمد ندیم قاسمی)


ٹوٹ
 

شمشاد

لائبریرین
وہ بھی غبارِ خواب تھا، ہم بھی غبارِ خواب تھے
وہ بھی کہیں بکھر گیا، ہم بھی کہیں بکھرگئے
(عدیم ہاشمی)


خواب
 

شمشاد

لائبریرین
کوئی دیوانہ گلیوں میں پھرتا رہا
کوئی آواز آتی رہی رات بھر
(مخدوم محی الدین)

گلی / گلیاں
 

شمشاد

لائبریرین
تیری راہیں تکتے آنکھیں سُوج گئیں
تیری چاپ ترستے دل پامال ہوا
(رام ریاض)

راہ / راہیں
 

شمشاد

لائبریرین
سب رقیبوں سے ہوں ناخوش، پر زنانِ مصر سے
ہے زلیخا خوش کہ محوِ ماہِ کنعاں ہو گئیں
(چچا)

خوش / خوشی
 

شمشاد

لائبریرین
گلوں میں رنگ ، نہ ہے بادِ نو بہار کا رقص
کہ اب چمن کی یہ رعنائیاں بھی جھوٹی ہیں
(نزھت عباسی)

چمن
 

مغزل

محفلین
ارے کیا کہنے ، نزہت کا شعر ،، ماشا اللہ

رنگِ چمن پسند نہ پھولوں کی بو پسند
ہم کو ہے وہ پسند جسے آئے تو پسند

پسند
 

شمشاد

لائبریرین
میری پسند میرے نام پر نہ حرف آئے
بہت حسیں بہت با وفا کہوں گا تمھیں
(جمیل الدین عالی)


وفا
 

مغزل

محفلین
فگار پاؤں مرے ، اشک نا رسا میرے
کہیں تو مل مجھے اے گم شدہ خدا میرے
وفا کا نام بھی زندہ ہے میں بھی زندہ ہوں
اب اپنا حال سنا مجھ کو بے وفا میرے

( تیغ الہ آبادی، مصطفےٍ زیدی مرحوم)

اگلا لفظ :: ’ فگار ‘
 
Top