دیئے گئے لفظ پر شاعری

شمشاد

لائبریرین
یہ سانحہ ہے کہ واعظوں سے الجھ پڑے ہم
یہ واقعہ ہے کہ پی رہے تھے شراب سارے
(فراز)

شراب
 

شمشاد

لائبریرین
ہے اب بھی وقت زاہد، ترمیم زہد کر لے
سوئے حرم چلا ہے انبوہِ بادہ خواراں
(فیض)

وقت
 

شمشاد

لائبریرین
تیرا غم اپنی جگہ دنیا کے غم اپنی جگہ
پھر بھی اپنے عہد پر قائم ہم اپنی جگہ
(فراز)

دنیا
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے بندگی کا مزا ملا ، مجھے آگہی کا صلہ ملا
ترے آستانہ ناز پر ، جو دھری جبیں تو دھری رہی
(سید نصیر الدین نصیر)

جبیں
 

شمشاد

لائبریرین
ایک تو ہاتھ وا کئے اس نے
دوسرے تھی وفا سی چہرے پر

کچھ نہ کہنا وہ جا رہا ہو جب
صرف اِک التجا سی چہرے پر


التجا
 

عثمان رضا

محفلین
ھمتِ التجا نہیں باقی

ضبط کا حوصلہ نہیں باقی

اک تری دید چھن گئ مجھ سے

ورنہ دنیا میں کیا نہیں باقی

باقی
 

اشتیاق علی

لائبریرین
کسی کی یاد دل میں ہے کوئی احساس باقی ہے
بدلتے موسموں کے درمیان ایک راز باقی ہے
ابھی تو میں سفر میں ہوں ملیں گی منزلیں مجھ کو
مگر ان راستوں کے درمیان ایک ساتھ باقی ہے
احساس
 
Top