دیئے گئے لفظ پر شاعری

شمشاد

لائبریرین
اُن سے مفہومِ غمِ زیست ادا ہو شاید
اشک جو دامنِ مژگاں نے سنبھالے ہوں گے
(پرواز جالندھری)

مژگاں
 

عثمان رضا

محفلین
مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کئے ہوئے
جوشِ قدح سے بزم چراغاں کئے ہوئے
کرتا ہوں جمع پھر جگرِ لخت لخت کو
عرصہ ہوا ہے دعوتِ مژگاں کئے ہوئے

دعوت
 

شمشاد

لائبریرین
یہ دنیا دعوت دیدار ہے فرزند آدم کو
کہ ہر مستور کو بخشا گیا ہے ذوق عریانی
(علامہ)

ذوق
 

عثمان رضا

محفلین
نظر ہو خواہ کتني ہي حقائق آشنا، پھر بھي
ہجوم ِ کشمکش ميں آدمي گھبرا ہي جاتا ہے

جوش ملیح آبادی

آدمی
 

عثمان رضا

محفلین
کہاں آ کے رکنے تھے راستے! کہاں موڑ تھا! اسے بھول جا
جو مل گیا اسے یاد رکھ، جو نہیں ملا اسے بھول جا

بھول
 

شمشاد

لائبریرین
ٹل نہ سکتے تھے اگر جنگ میں اَڑ جاتے تھے
پاؤں شیروں کے بھی میداں سے اُکھڑ جاتے تھے

تُجھ سے سرکش ہوا کوئی، تو بگڑ جاتے تھے
تیغ کیا چیز ہے ہم توپ سے لڑ جاتے تھے
(علامہ)

جنگ
 

عثمان رضا

محفلین
مجھے کب کسی کی امنگ تھی مری اپنے آپ سے جنگ تھی
ہوا جب شکست کا سامنا تو خیال تیری طرف گیا
لیاقت علی عاصم

شکست
 

شمشاد

لائبریرین
سود و زیاں کا دونوں کو رہتا رہا خیال
اپنی شکست میں بھی خسارا نہیں رہا
(نزھت عباسی)

خسارا
 
Top