دیئے گئے لفظ پر شاعری

خواجہ طلحہ

محفلین
گلاب جسم ہوا میں بکھیر کر تنویر
فقہیہ شہر بھلا اور کیا سزا دیتا

(محمد اجمل حسین ہاشمی،میرے اردو کے استاد)
فقہیہ
 

شمشاد

لائبریرین
محمد شعیب صاحب اردو محفل میں خوش آمدید۔

آپ اور خواجہ صاحب اس کھیل کو سمجھے نہیں۔

یہاں پر دیئے گئے شعر میں سے ہی کوئی ایک لفظ دینا ہوتا ہے، جیسے کہ راجہ صاحب نے اپنے دیئے ہوئے شعر میں سے لفظ “حافظہ“ دیا تھا۔ اب آپ کو کوئی ایسا شعر دینا تھا جس میں یہ لفظ ہوتا۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہماری گفتگو کس روز کس منزل پہ پہنچی تھی
بلا کا حافظہ ہے یاد وہ ہر بات رکھتا ہے
(اعتبار ساجد)


گفتگو
 

شمشاد

لائبریرین
تکلّم کی خموشی کہہ رہی ہے حرفِ مطلب سے
کہ اشک آمیز نظروں سے ادا ہونے کا وقت آیا
(ہری چند اختر)

اشک
 
محمد شعیب صاحب اردو محفل میں خوش آمدید۔

آپ اور خواجہ صاحب اس کھیل کو سمجھے نہیں۔

یہاں پر دیئے گئے شعر میں سے ہی کوئی ایک لفظ دینا ہوتا ہے، جیسے کہ راجہ صاحب نے اپنے دیئے ہوئے شعر میں سے لفظ “حافظہ“ دیا تھا۔ اب آپ کو کوئی ایسا شعر دینا تھا جس میں یہ لفظ ہوتا۔

حضرت اس فورم کے شروع میں لفظ وفا دیا گیا تھا میں نے اس لئے وفا پر شعر لکھ دیا۔اب خیال کروں گا۔
 
سراپا اشک ہوں میں اب بکھر جاؤں تو بہتر ہے
جدھر جاتے ہیں یہ بادل، ادھر جاؤں تو بہتر ہے

یہ دل کہتا ہے تیرے شہر میں کچھ دن ٹھہر جاؤں
مگر حالات کہتے ہیں کہ گھر جاؤں تو بہتر ہے

دلوں میں فرق آئینگے، تعلق ٹوٹ جائیں گے
جو دیکھا، جو سنا، اس سے مکر جاؤں تو بہتر ہے

یہاں ہے کون میرا جو مجھے سمجھائے گا محسن
میں کوشش کر کے اب خود ہی سنور جاؤں تو بہتر ہے

(بادل)
 

شمشاد

لائبریرین
جسم دمکتا، زلف گھنیری، رنگین لب، آنکھیں جادو
سنگِ مرمر، اودا بادل، سرخ شفق، حیراں آہو
(جاوید اختر)


جسم
 
چہرے پڑھتا، آنکھیں لکھتا رہتا ہوں
میں بھی کیسی باتیں لکھتا رہتا ہوں
سارے جسم درختوں جیسے لگتے ہیں
اور بانہوں کو شاخیں لکھتا رہتا ہوں

بانہیں
 

شمشاد

لائبریرین
لوٹ کر واپس سفر سے جب بھی گھر آتے ہیں ہم
ڈال کر بانہیں گلے میں سر کو سہلاتی ہے ماں


ماں
 

شمشاد

لائبریرین
مگر کبھی کوئی دیکھے کوئی پڑھے تو سہی
دل آئینہ ہے تو چہرہ کتاب جیسا ہے
(فراز)


چہرہ
 

راجہ صاحب

محفلین
ہونٹ ہیروں سے نہ چہرہ ہے ستارے کی مثال
پھر بھی لاوے تُو کوئی دوست ہمارے کی مثال


احمدفراز : خواب گل پریشاں ہے


اگلا لفظ : مثال
 

شمشاد

لائبریرین
عشق میں دنیا گنوائی ہے نہ جاں دی ہے فراز
پھر بھی ہم اہل محبت کی مثالوں میں رہے
(فراز)
 

شمشاد

لائبریرین
بھائی جی فراز شعر کے پہلے مصرعے میں بھی ہے اور شاعر ہی ہے۔

بعض اوقات رکن لفظ دینا بھول جاتا ہے تو اسی شعر میں سے کوئی ایک لفظ چُن کر اس پر شعر لکھ دیتے ہیں۔

یہ لیں لفظ “محبت“
 
Top