دیئے گئے لفظ پر شاعری

شمشاد

لائبریرین
خدا کے واسطے پردہ نہ کعبہ سے اٹھا ظالم
کہیں ایسا نہ ہو یاں بھی وہی کافر صنم نکلے
(چچا)


کافر
 

شمشاد

لائبریرین
بادشہ کا نام لیتا ہے خطیب
اب عُلوِّ پایۂ مِنبر کھلا
سِکۂ شہ کا ہوا ہے رو شناس
اب عِیارِ آبروئے زر کھلا
(چچا)

عیار
 

شمشاد

لائبریرین
خٹک صاحب یہ کاشگر نہیں کاشغر ہے۔
-----------------------------------------------------

اچھا ہے دل کے ساتھ رہے پاسبان عقل
لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے
(علامہ)

عقل
 

شمشاد

لائبریرین
معذرت چاہتا ہوں ابھی تک مجھے کوئی شعر نہیں ملا جس میں “تنقید“ آتا ہو۔

لفظ ایسا دینا چاہیے جو عام ہو تا کہ کھیل چلتا رہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
انسان کی ساری ہستی کا مقصود ہے فانی ایک نظر
یعنی وہ نظر جو دل میں اُتر کر زخم بنی، مرہم نہ ہوئی
(فانی بدایونی)

مرہم
 
Top