بوچھی نے کہا:
میں نے سوچا زہریلی پر کوئی شعر نہیں ہوگا کسی سے بھی
خیر
سوچیں ہیں نظر بند،خیالات بندھے ہیں
لکھنے کی اجازت ہے مگر ہات بندھے ہیں ،
بندھے۔
آپ عنوان دیتی جائیے پھر دیکھیے کیسے کیسے اشعار کی آمد ہوتی ہے ۔ آخر “رندا شاعر“ ہوں کوئی مذاق تھوڑی ہوں ۔ ۔ ۔
بندھے ہوئے ہاتھوں میں مہندی لگانے آئے ہو
تم کیونکر اک بیچاری کی ڈولی کو اٹھانے آئے ہو
دعویٰ ہے تمہیں اس کے حق کا لیکن آنکھوں میں حرص و ہوس
سچ کے پردے میں چھپ کے تم پھر جھوٹ پھیلانے آئے ہو ۔
یہ تو ہوا آپ کے ٹاپک “بندھے“ کا۔
اب ڈکٹر عباس صاحب کا شعر اگر ایسے ہی ہم صفات و افعال کی بنیاد پر اشعار کا جواب دیتے تو کب کا یہ تھریڈ کہاں سے کہاں پہنچ جاتا ۔ سوال تھا کہ عنوان ہے بندھے ۔ جیسے بندھے ہوئے ۔ بندھے ہونا ۔ لگے بندھے وغیرہ وغیرہ جبکہ آپ نے جواب دیا ہے
غلطی ھائے مضامین مت پوچھ
لوگ نالے کورسا باندھتے ھیں
نالے
اب پہلی بار تو ایسا ہو گیا براہ کرم آئیندہ خیال رکھیئے گا ۔