ہم دعا لکھتے رہے اور وہ دغا پڑھتے رہے
ایک تقطے نے ہمیں محرم سے مجرم کر دیا
اصل شعر یوں ہے :
ہم دعا لکھتے رہے، وہ دغا پڑھتے رہے
اک نقطے نے ہم کو محرم سے مجرم کر دیا
کیسا پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھے ہیں
صاف چھُپتے بھی نہیں، سامنے آتے بھی نہیں
چلمن
تصحیح کا شکریہ جنابِ من۔ آپ بجا فرماتے ہیں۔فاتح بھائی اصل مصرعہ " خوب پردہ ہے ۔۔۔۔ " ہے