فاتح بھائی مجھے سندور سے کوئی شعر نہیں ملا اور نہ ہی مجھے کوئی ایسا گانا آتا ہے جس میں سندور آیا ہو، اب یا تو آپ خود ایسا شعر لکھ دیں یا پھر لفظ بدل دیں۔
یہ زمیں تب بھی نگل لینے پے آمادہ تھی
پاؤں جب ٹوٹی شاخوں سے اتارے ہم نے
ان مکانوں کو خبر ہے نہ مکینوں کو خبر
اُن دنوں کی جو گفاؤں میں گزارے ہم نے
(کیفی اعظمی)