دیدارِ فئیری میڈوز و نانگا پربت کا احوال

زیک

مسافر
مجھے سرچ کے دوران کسی ایک آئی لینڈ پہ ایک سڑک ملی تھی۔ شاید ہوائی کے قرب و جوار کا تھا۔ اس میں سڑک سمندر کے کنارے سے شروع ہو کر پہاڑ کی ٹاپ تک جا رہی تھی۔ اس کی بلندی 3200 میٹر سے زائد تھی۔ دوبارہ ملی تو شیئر کروں گا۔
Haleakalā Highway
 

یاز

محفلین
انٹرنیٹ کے مطابق 1265 میٹر
یہ چلاس شہر کی زیادہ سے زیادہ ایلیویشن ہے۔ گوگل ارتھ یا ایلیویشن میپ پہ زیرو پوائنٹ کی ہائیٹ دیکھیں گے تو 1040 میٹر کے لگ بھگ دکھائی دینی چاہئے۔
زیرو پوائنٹ وہ جگہ ہے جہاں بابوسر والی روڈ کے کے ایچ سے آ کے ملتی ہے۔
 
جی جی وہی تو- چچا جی کے ایک سفرنامے میں پڑھا تھا کہ پہاڑ اکثر بادلوں کا گھونگٹ اوڑے رکھتے ہیں- اصل میں ادارہ بیال بیس کیمپ نہ پہنچنے پر دُکھی تھا- خیر اب روپل بیس کمیپ سے زیارت شریف کا شرف شریف حاصل کریں گے-

زبردست!

آپ موسم اور بادلوں کی وجہ سے کچھ دُکھی لگتے ہیں۔ پہاڑوں کے رسیا جانتے ہیں کہ اکثر پہاڑ بادلوں کے پیچھے ہی چھپے ملتے ہیں
 
بہت خوب سفر نامہ اور تصاویر!! :applause:
ہمیں کبھی موقع ملا تو ہم بھی ایسی کوئی ٹریکنگ ضرور کریں گے۔ ان شا

ایسی تو نہیں البتہ ہماری یہ میری یہ دوسری ٹریکنگ تھی-
پہلی تین سال قبل جھیل سیف الملوک(جس کے لئے ہم بلکل تیار نہ تھے اور برف پر 4 گھنٹے ٹریکنگ کرنی پڑی) کے لئے کرنی پڑی جبکہ شوگراں سے سری پائے تک ادارے نے بصد شوق کی تھی-
ابکہ شڑاں جنگل یا آنسو جھیل تک کا ارادہ ہے-
 
وائڈ اینگل لینز لے لیں اس سے پہلے

جی بلکل ادارہ اسی پر غور و خوض کر رہا ہے کہ tamron 18-400 لیا جائے یا 18-140 جس کا دھڑن تختہ کیا تھا دوبارہ لے لیا جائے- پہلی والی آپشن بہتر تو یقیناً ہے البتہ جیب پر بھی گراں گزرے گی-
 

یاز

محفلین
جی بلکل ادارہ اسی پر غور و خوض کر رہا ہے کہ tamron 18-400 لیا جائے یا 18-140 جس کا دھڑن تختہ کیا تھا دوبارہ لے لیا جائے- پہلی والی آپشن بہتر تو یقیناً ہے البتہ جیب پر بھی گراں گزرے گی-
اس کی بجائے 11 سے 16 تک والا لینے پہ بھی غور کریں۔
 

یاز

محفلین
وائڈ اینگل لینز لے لیں اس سے پہلے
روپل بیس کیمپ پہ نانگا پربت کے اتنے قریب سے زیارت ہوتی ہے کہ عام کیمرے کے تین عمودی فریمز میں پورا پہاڑ کیپچر ہو۔
ہم بادلوں کو چھوتی نانگا پربت کو دیکھ کر حیران ہو ہی رہے تھے کہ کتنی بلند ہے۔ ایسے میں ایک دوست نے توجہ دلائی کہ بادلوں سے اوپر بھی جھانکیں۔ اوپر دیکھا تو جتنی بادلوں سے نیچے تھی، اتنی ہی اس سے اوپر بھی دکھائی دے رہی تھی۔
ایسے میں وائیڈ اینگل لینز یا پینوراما ہی کام آئے گا۔
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
جی بلکل ادارہ اسی پر غور و خوض کر رہا ہے کہ tamron 18-400 لیا جائے یا 18-140 جس کا دھڑن تختہ کیا تھا دوبارہ لے لیا جائے- پہلی والی آپشن بہتر تو یقیناً ہے البتہ جیب پر بھی گراں گزرے گی-
میں ذاتی طور پر آل ان ون سپرزوم کے حق میں نہیں لیکن اگر آپ ایک لینز چاہتے ہیں تو 18-400 کافی بڑی رینج ہے اور یہ لینز زیادہ بڑا اور بھاری نہیں
 

زیک

مسافر
اس کی بجائے 11 سے 16 تک والا لینے پہ بھی غور کریں۔
ایک عام رینج کا زوم لینز تو پہلے لازم ہے۔ پھر وائڈ اینگل لیا جائے۔

18 ملی میٹر پر افقی فیلڈ آف ویو 66 ڈگری ہو گا جو روپل فیس کے لئے کم پڑ سکتا ہے۔ 11 ملی میٹر پر یہ 93 ڈگری ہو گا
 

زیک

مسافر
عام رینج بولے تو-



488 ڈالر یعنی اس پر غور کیا جا سکتا ہے-
میرے خیال سے یہ لینز:
  • وائڈ اینگل ٹوکینا 11-16 یا 11-20
  • عام رینج نائکن 16-80 یا 18-140 یا 18-55 (صرف تازہ ترین ماڈل)
  • ٹیلی فوٹو نائکن اے ایف پی 70-300 ڈی ایکس (لیکن یہ چیک کر کے کہ آپ کا کیمرہ اسے سپورٹ کرتا ہے)
لیکن ساتھ یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آپ کتنا وزن اٹھانا چاہتے ہیں
 

زیک

مسافر
عام رینج کتنے ایم ایم تک ہو گی؟
140 یا اس سے زیادہ؟
اگر آپ کے پاس ٹیلی فوٹو ہو تو 55 تک بھی چل جائے گا اگرچہ لینز بدلنے کی ضرورت پڑتی رہے گی۔ 80 ملی میٹر زیادہ بہتر رہتا ہے۔ اگر آل ان ون کی کوشش ہے تو کم از کم 140 تک۔ اس سے زیادہ والے آل ان ون اتنے اچھے نہیں ہیں۔
 

زیک

مسافر
روپل بیس کیمپ پہ نانگا پربت کے اتنے قریب سے زیارت ہوتی ہے کہ عام کیمرے کے تین عمودی فریمز میں پورا پہاڑ کیپچر ہو۔
ہم بادلوں کو چھوتی نانگا پربت کو دیکھ کر حیران ہو ہی رہے تھے کہ کتنی بلند ہے۔ ایسے میں ایک دوست نے توجہ دلائی کہ بادلوں سے اوپر بھی جھانکیں۔ اوپر دیکھا تو جتنی بادلوں سے نیچے تھی، اتنی ہی اس سے اوپر بھی دکھائی دے رہی تھی۔
ایسے میں وائیڈ اینگل لینز یا پینوراما ہی کام آئے گا۔
عمودی فیلڈ آف ویو 18 ملی میٹر پر 47 ڈگری ہوتا ہے۔ 11 ملی میٹر پر 70 ڈگری۔
 
آپ لوگ لینز پر سیر حاصل گفتگو جاری رکھیں کہ میں جھیل سیف الملوک ٹریک کا قصہ سنا لوں کہ ہن بس ریا نہیں جا ریا- شائد کچھ تصاویر (موبائل کی) کی بھی دستیاب ہو جائیں تو شامل کر دوں گا-
 
Top