دیدارِ فئیری میڈوز و نانگا پربت کا احوال

کیا پورٹریٹ تصاویر کے لئے لے گئے تھے؟

ویسے تو اسی وجہ سے لیا تھا۔ لیکن اب دوسرا لینز ہم توڑ چُکے تھے تو کوئی اور دستیاب نہیں ہو رہا تھا۔فوری طور ر پر نیا لینے کی سکت بھی نہیں تھی اسی لئے گزارا کرنا پڑا۔

دراصل پچاس کے پرائم لینز کی بدولت سب سے اہم شہادت فیلڈ آف ویو کی ہو جاتی ہے۔
اور نانگاپربت فیلڈ آف ویو ہی تو مانگت ہے صاب۔

جی جی وہی تو۔مزید بادلوں کی وجہ سے بھی نانگا پربت جی کی مناسب تصویر کشائی نہ ہو سکی۔
 
مزید سازین!!

41449281475_0605f73bff_c.jpg
 
محکمہ کو اینٹری کروائی ۔ اُمید کہ سوالات وغیرہ ہوں گے لیکن آئی ڈی کارڈ گاڑی کے نمبر علاقے کے علاوہ کچھ نہ پوچھا گیا۔
علاقے کے سوال پرمیں تھوڑا ہچکچا گیا کہ کیا لکھواؤں آخر میں شیخوپورہ ہی لکھوا دیا۔(ہم تینوں الگ اضلاع سے تھے تو اسی لئے)

41628757624_1cc1def344_c.jpg
 
تصاویر پورے سفر کی ڈالیں اور خواری، رکنے، کھانے، رہنے کی بھی تفصیل دیں۔

رُکے تو جگہ، جگہ تھے- اسلام آباد کے بعد
مانسہرہ، بشام ، داسو کے قریب ، گوشت پکانے کے لئے، سازین کے قریب ، چلاس (فیول کے لئے) ، چلاس سے تھوڑا آگے سنیکس اور کوک لئیے- رائکوٹ سے تھوڑا پہلے ایک جگہ گرم پانی کا چشمہ آتا ہے-

اتنا بھی برا نہیں ہوا۔ گوگل میپس کے مطابق کل 20 کی ڈرائیو ہے۔ آپ کو 25 لگے

جی جی وہی تو-
لیکن اسکو۔کچھ اسطرح دیکھیں کے 4-5 گھنٹے ہم بارش کے باعث لیٹ ہوئے- 4-5 گھنٹے ہم نہیں یونہی اٹھکلیوں وغیرہ اڑا دیے جس سے مجموعی طور پر 9-10 گھنٹے یعنی ایک پورا دن ضائع ہو گیا- جو کہ ہم فئیری میڈوز یا بیال کیمپ پر گزار سکتے تھے-
 
سازین سے سڑک کچھ بہتر ہونا شروع ہو جاتی ہے

41669972574_faa9f42c96_z.jpg


جو چلاس سے تھوڑا پہلے اسقدر شاندار ہو جاتی ہے۔
چلاس کے بعد رائکوٹ پُل سے تھوڑا پہلے تھوڑا سا ٹوٹا پھر خراب آتا ہے جبکہ اس سے آگے خنجراب تک نہایت شاندار سڑک ہے ۔

41669973974_1928cdf81c_z.jpg
 
رائکوٹ پُل پر پہنچتے پہنچتے 6 بج چُکے تھے اندھیرا چھا رہا تھا۔ جیپ والے پائن کہندے جلدی کرو ورنہ رات یہیں گزارنی ہوگی لہذا ہم نے جلدی سے اپر وغیرہ نکالے اور جیپ میں جا بیٹھے۔
ٹریک شروع ہوتا تو ایک زبردست چڑھائی سے البتہ اسکے کچھ دیر بعد یوں لگتا ہے جیسے بڑا سا ہموار میدان ہو (سچ پوچھیں تو مجھے یہ جگہ کرکٹ اسٹیڈیم کے لئے بہت ہی مناسب اور خوبصورت لگی۔)اور اسپر چلے جائیں ۔

41628742134_d9a6a4703d_c.jpg
 
جیپ بہت زیادہ ہچکولے کھا رہی تھی اسلئے تصاویر ٹھیک سے نہیں آ رہی تھیں اور اسپر اندھیرا بھی لمحہ بہ لمحہ گہرا ہوتا جا رہا تھا۔

41628743804_bb450018ef_c.jpg
 
اسکے بعد ہم نے کیمرے کو واپس راکھا اور سکون سے بیٹھے رہے-
جیب سٹاپ تاتو ویلج پہنچے تو تقریباً آٹھ بج چُکے تھے-
گھٹا گھوپ اندھیرا چھا چُکا تھا-
رائکوٹ گلیشئیر سے آنے والا پانی چیختا چھنگاڑتا گزر رہا تھا-
اس پانی سے گزر کر واحد ہوٹل تک پہنچے-
ہوٹل مالک و جیپ ڈرائیور سے مشورہ مانگا کہ اب ٹریکنگ کی جائے یا نہیں- انہوں نے کہا کہ ٹریکنگ کرنے کوئی مسئلہ نہیں اگر آپکے پاس لائٹس وغیرہ ہیں-
تاہم کچھ مشورے کے بعد رات تاتو ویلج میں ہی ٹھہرے-
 
Top